Maktaba Wahhabi

219 - 566
سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’نکاح میری سنت ہے جو میری سنت پر عمل نہ کرے اس کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں اور نکاح کیا کرو اس لیے کہ تمہاری کثرت پر میں اُمتوں کے سامنے فخر کروں گا اور جس میں استطاعت ہو تو وہ نکاح کرلے اور جس میں استطاعت نہ ہو تو وہ روزے رکھے اس لیے کہ روزہ اس کی شہوت کو توڑ دے گا۔‘‘[1] شادی سے انسان اپنے دین وایمان کی حفاظت کرسکتا ہے، اور زنا سے وہ نور چھین لیا جاتا ہے جس نور سے وہ آراستہ ہوتا ہے۔ سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کے ایک غلام تھے ، جنہیں تعلیم دینے کے لیے آپ نے چن لیا تھا۔ آپ ان سے فرمایا کرتے تھے: ’’اگر تم چاہتے ہو تو میں تمہارا نکاح کرادیتا ہوں۔ اس لیے کہ جب انسان زنا کرتا ہے تو اس کے دل سے ایمان نکال دیا جاتاہے۔‘‘[2] اور آپ نے اپنے غلاموں سے یہ بھی کہا تھا: ’’شادی کرو۔ بے شک جب انسان زنا کرتا ہے تو اس سے ایمان کا نور چھین لیا جاتاہے۔‘‘[3] سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما ہی کا فرمان ہے: ’’عابد کی عبادت اس وقت تک پوری نہیں ہوسکتی جب تک وہ شادی نہ کرلے۔‘‘[4] اس سے مراد یہ ہے کہ عابد انسان کا دین شادی کیے بغیر پورا نہیں ہوسکتا۔کنوارے انسان کا دین ہمیشہ نقص میں رہتا ہے ، اس لیے کہ اس کے بارے میں احتمال رہتا ہے کہ وہ اس قسم کے حرام کام میں واقع نہ ہوجائے۔ جو انسان اپنے متعلق گناہ میں واقع ہونے سے ڈرتا ہو، اس کے حق میں شادی کرنا حج
Flag Counter