Maktaba Wahhabi

192 - 566
ہم سے کسی ایسی چیز کا طلب کرنا باعث مشقت ہوتا اور بسا اوقات یہی چیز انسانی بدبختی اور ہلاکت کا سبب بن جاتی۔ اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں اس کی جاری سنتوں میں سے ایک ان کی آزمائش بھی ہے جسے اللہ چاہتا ہے انھیں آزماتاہے اوراس کی مختلف حکمتیں ، اور بہترین و افضل ترین غایات ہیں۔ انھی آزمائشوں میں سے ان کے لیے ایک آزمائش شہوت ہے تاکہ اللہ تعالیٰ فرماں برداروں کو نافرمانوں سے علیحدہ کردے اور اچھے کو برے سے جدا کردے۔ سیّدنا مالک بن دینار رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’جو انسان دنیا کی زندگی میں شہوتوں پر غالب آجائے ، یہی وہ شخص ہے کہ جس کے سائے سے شیطان بھی گھبراتا ہے۔ ‘‘[1] حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: رُبَّ مَـسْـتُـوْرٍ سَـبَـتْہُ شَہْوَۃٌ فَتَعَرَّی سِتْرُہ فَانْتَہَکَا صَاحِبُ الشَہْوَۃِ عَبْدٌ فَإِذَا غَـلَبَ الشَّہْوَۃَ اَضْحٰی مَلِکَا ’’کتنے ہی مستور الحال ایسے ہیں کہ شہوت انھیں کوستی ہے۔ پس اس کا پردہ اٹھ جاتا ہے تو حقیقت ظاہر ہوجاتی ہے۔ شہوت والا انسان شہوت کا غلام ہوتا ہے مگر جب وہ شہوت پر غلبہ پالے تو وہ اس کا مالک اور آقا بن جاتا ہے۔ ‘‘[2] عورتوں کی خواہش دنیا کی شہوات میں سے سب سے بڑی شہوت ہے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے اسے دوسری شہوات پر مقدم کیا ہے۔ اس لیے کہ اس کا فتنہ بہت بڑا ہے۔اور اس فتنہ کے اثرات فرد اور معاشرہ پر بہت زیادہ اور سخت ہوتے ہیں، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ زُيِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّهَوَاتِ مِنَ النِّسَاءِ وَالْبَنِينَ وَالْقَنَاطِيرِ
Flag Counter