Maktaba Wahhabi

129 - 566
نے چلنے کا ارادہ کیا۔ سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ نے آپ کا دامن پکڑ کر عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول!آپ منافق کی نماز پڑھا رہے ہیں اور دعائے مغفرت فرما رہے ہیں اللہ تعالیٰ نے تو اس سے منع فرمایا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ کو اختیار دیا ہے کہ میں ان کے لیے دعائے مغفرت کروں یا نہ کروں اللہ تعالیٰ تو فرماتا ہے: ﴿ اسْتَغْفِرْ لَهُمْ أَوْ لَا تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ إِنْ تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ سَبْعِينَ مَرَّةً فَلَنْ يَغْفِرَ اللَّهُ لَهُمْ ﴾ (التوبۃ:۸۰) ’’ان کے لیے تو استغفار کر یا نہ کر۔ اگر تو ستر مرتبہ بھی ان کے لیے استغفار کرے تو بھی اللہ انھیں ہرگز نہ بخشے گا۔ ‘‘ لہٰذا میں اس کے لیے ستر بار سے زیادہ مغفرت چاہوں گا۔ سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا وہ تو منافق ہے اور آپ نے نماز جنازہ پڑھا دی، چنانچہ اس وقت یہ آیت نازل ہوئی: ﴿ وَلَا تُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِنْهُمْ مَاتَ أَبَدًا وَلَا تَقُمْ عَلَى قَبْرِهِ ﴾ ’’یعنی اے رسول!ان منافقوں سے جو بھی مرے اس کی نماز نہ پڑھو اور نہ اس کی قبر پر جاؤ۔‘‘ اس کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منافقین پر نماز جنازہ پڑھنا ترک کردی۔ ‘‘[1]
Flag Counter