Maktaba Wahhabi

207 - 611
(( مَنْ مَاتَ یُشْرِکْ بِاللّٰہِ شَیْئاً دَخَلَ النَّارَ، وَمَنْ مَاتَ لَا یُشْرِکُ بِاللّٰہِ شَیْئاً دَخَلَ الْجَنَّۃَ )) [1] ’’جو آدمی اس حالت میں مر گیا کہ وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ (اس کی ذات و صفات یا اس کی عبادت میں) کسی کو شریک ٹھہراتاتھاتو وہ دوزخ کی آگ میں داخل ہوگا اور جو شخص اس حالت میں فوت ہوا کہ اس نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ (اس کی ذات وصفات یا اس کی عبادت میں) کسی کو شریک نہ ٹھہرایا، تو وہ جنت میں داخل ہو گا۔‘‘ صحیح بخاری ومسلم شریف میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ کسی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا: (( أَيُّ الذَّنْبِ أَکْبَرُ عِنْدَ اللّٰہِ؟ فَقَالَ: أَنْ تَدْعُوَ لِلّٰہِ نِدّاً وَ ھُوَ خَلَقَکَ )) [2] اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے بڑا گناہ کون سا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (سب سے بڑا گناہ یہ ہے کہ) تو کسی کو اللہ تعالیٰ کا شریک بنائے، حالانکہ تجھے اللہ تعالیٰ نے پیدا کیا ہے۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قتل و زنا کا ذکر فرمایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد کی تصدیق میںاللہ تعالیٰ نے سورت فرقان کی یہ آیت (۶۸) نازل فرما دی: { وَالَّذِیْنَ لاَ یَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰہِ اِِلٰھًا اٰخَرَ وَلاَ یَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ اِِلَّا بِالْحَقِّ وَلاَ یَزْنُوْنَ وَمَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِکَ یَلْقَ اَثَامًا} ’’(اللہ تعالیٰ کے محبوب بندے وہ ہیں:) جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی دوسرے کو نہیں پکارتے، نہ کسی کو ناحق قتل کرتے ہیں اور نہ زنا کرتے ہیں اور جو کوئی ان امور کا ارتکاب کرے وہ گناہِ کبیرہ کا ارتکاب کرتا ہے۔‘‘ بخاری شریف میں ارشادِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم ہے: (( اَلْکَبَائِرُ: اَلْاِشْرَاکُ بِاللّٰہِ وَعُقُوْقُ الْوَالِدَیْنِ وَ قَتْلُ النَّفْسِ وَالْیَمِیْنُ الْغَمُوْسُ )) [3] ’’اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک کرنا، والدین کی نافرمانی کرنا، ناحق قتل کرنا اور جھوٹی
Flag Counter