Maktaba Wahhabi

447 - 611
نماز باجماعت اور دیگر مسائل حمد و ثنا اور خطبہ مسنونہ کے بعد: سورۃ البقرۃ (آیت: ۴۳) میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: { وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتُوا الزَّکٰوۃَ وَ ارْکَعُوْا مَعَ الرّٰکِعِیْنَ} ’’نماز پڑھا کرو اور زکات دیا کرو اور (اللہ تعالیٰ کے آگے) جھکنے والوں کے ساتھ جھکا کرو۔‘‘ نماز باجماعت: نماز کو باجماعت ادا کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ مذکورہ آیتِ مبارکہ نمازِ باجماعت ادا کرنے کے لیے نص صریح یعنی واضح حکم کا درجہ رکھتی ہے۔ اگر محض نماز ادا کرلینا ہی کافی ہوتا تو آیتِ مبارکہ کے آخر میں: {وَ ارْکَعُوْا مَعَ الرّٰکِعِیْنَ} ’’اور (اللہ تعالیٰ کے آگے) جھکنے والوں کے ساتھ جھکا کرو۔‘‘ کہنے کی قطعاً ضرورت نہ ہوتی، کیونکہ نماز پڑھنے کا حکم تو آیت کے ابتدائی حصے ہی میں آچکا تھا، مگر مسئلہ جماعت کی اہمیت کا ہے، جیسا کہ میدانِ جنگ میں مسلمانوں اور کافروں کی فوجیں ایک دوسرے کے بالمقابل جنگ کے لیے تیار کھڑی ہوں اور ایک لمحے کی بھی غفلت مسلمانوں کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہو، تو ایسے نازک وقت میں بھی باجماعت نماز ادا کرنے کا حکم ہے۔ سورۃ النساء (آیت: ۱۰۲) میں اللہ عز وجل اپنے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کر کے فرماتا ہے: {وَ اِذَا کُنْتَ فِیْھِمْ فَاَقَمْتَ لَھُمُ الصَّلٰوۃَ فَلْتَقُمْ طَآئِفَۃٌ مِّنْھُمْ مَّعَکَ وَلْیَاْخُذُوْٓا اَسْلِحَتَھُمْ فَاِذَا سَجَدُوْا فَلْیَکُوْنُوْا مِنْ وَّرَآئِکُمْ وَلْتَاْتِ طَآئِفَۃٌ اُخْرٰی لَمْ یُصَلُّوْا فَلْیُصَلُّوْا مَعَکَ وَلْیَاْخُذُوْا حِذْرَھُمْ وَ اَسْلِحَتَھُمْ وَدَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا لَوْ تَغْفُلُوْنَ عَنْ اَسْلِحَتِکُمْ وَ اَمْتِعَتِکُمْ فَیَمِیْلُوْنَ عَلَیْکُمْ مَّیْلَۃً وَّاحِدَۃً}
Flag Counter