Maktaba Wahhabi

269 - 611
’’اور (ان سے) کہہ دیا جائے گا: آج ہم تم کو بھلا دیں گے (تمھارا خیال چھوڑ دیں گے) جیسے تم نے اپنے اس دن کے آنے کو بھلا رکھا تھا اور تمھارا ٹھکانا دوزخ ہے اور کوئی تمھاری مدد کرنے والا نہیں۔ یہ اس کی سزا ہے جو تم نے (دنیا میں) اللہ تعالیٰ کی آیتوں کو ہنسی ٹھٹھا بنایا تھا (ان سے مسخرہ پن کرتے تھے) اور دنیا کی زندگی نے تم کو فریب دے رکھا تھا (تم اس کے دھوکے میں آگئے تھے) تو آج یہ لوگ (کبھی) دوزخ سے نہ نکالے جائیں گے اور نہ ان کو منانے کا موقع دیا جائے گا۔‘‘ یاد رہے قرآن مجید کی کسی آیت کا استہزا یعنی قرآن کے کسی حکم یا قانون یا فیصلے کا استہزا اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی حدیث، حکم یا فیصلے کا استہزا یا نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی سنت کا مذ اق سب باتیں اسی حکم میں ہیں۔ سورت لقمان (آیت: ۶) میں فرمانِ الٰہی ہے: { وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّشْتَرِیْ لَھْوَ الْحَدِیْثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ بِغَیْرِ عِلْمٍ وَّ یَتَّخِذَھَا ھُزُوًا اُولٰٓئِکَ لَھُمْ عَذَابٌ مُّھِیْنٌ} ’’اور لوگوں میں کچھ ایسے بھی ہیں جو واہی (لغو بیکار اور اللہ کو بھلانے والی) باتیں مول لیتے ہیں اس لیے کہ بن سمجھے بوجھے اللہ تعالیٰ کی راہ سے (لوگوں کو) بہکا دیں اور اللہ کی راہ کو ہنسی ٹھٹھا بنائیں، ان لوگوں کو (قیامت کے دن) تکلیف کا عذاب ہوگا۔‘‘ عہدِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں قرآن مجید کا مذاق اڑانے والے مرتد شخص کا عبرتناک انجام: حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عیسائی آدمی مسلمان ہوا تو اس نے سورت بقرہ اور سورت آل عمران پڑھ لی اور رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے (وحی کی) کتابت کرنے لگا، لیکن بعد میں مرتد ہو گیا۔ کہنے لگا: محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کو تو کسی بات کا پتا نہیں ہے، جو کچھ میں لکھ کردیتا ہوں بس وہی کہہ دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے جب اسے موت دی تو عیسائیوں نے اسے (قبر میں) دفن کر دیا، صبح ہوئی تو (لوگوں نے دیکھا کہ) زمین نے اسے باہر نکال پھینکا ہے۔ عیسائیوں نے کہا: یہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اور ان کے ساتھیوں کا کام ہے، چونکہ وہ ان کے دین سے بھاگ کر آیا ہے، لہٰذا انھوں نے اس کی قبر کھود کر لاش باہر نکال پھینکی ہے۔ عیسائیوں نے اس کے لیے دوبارہ (نئی) قبر کھودی اور اسے ( پہلے کی نسبت ) بہت گہرا بنایا اور (لاش کو دفن کر دیا) جب صبح ہوئی تو (لوگوں نے دیکھا کہ) زمین نے اسے پھر باہر نکال پھینکا ہے، عیسائیوں نے پھر الزام لگایا کہ یہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اور ان کے ساتھیوں کا کام ہے، چونکہ وہ ان کے دین سے بھاگ کر آیا ہے۔ پھر انھوں نے (تیسری مرتبہ) اس کے لیے قبر کھودی اور اتنی گہری بنائی جتنی گہری وہ بنا سکتے تھے۔ صبح ہوئی تو (لوگوں نے دیکھا کہ) زمین نے
Flag Counter