Maktaba Wahhabi

284 - 611
سورت بقرہ قرآن مجید کی چوٹی ہے: حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہر چیز کی ایک چوٹی ہوتی ہے اور قرآنِ کریم کی چوٹی سورت بقرہ ہے، جس گھر میں سورت بقرہ پڑھی جائے، شیطان سنتے ہی اس گھر سے بھاگ جاتا ہے۔[1] اس سورت کی آخری دو آیات کی تو بہت ہی فضیلت ہے۔ رات سونے سے پہلے سورۃ البقرہ کی آخری دو آیات پڑھنے والا ہر آفت سے محفوظ رہتا ہے۔ حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے رات کے وقت (سونے سے پہلے) سورت بقرۃ کی آخری دو آیات پڑھ لیں وہ اس کے لیے کافی ہوں گی۔‘‘ سورت بقرہ کی آخری دو آیات جادو کا اتر ختم کرنے کی زبردست تاثیر رکھتی ہیں۔[2] حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان کی تخلیق سے دو ہزار سال پہلے ایک کتاب لکھی اور اس میں سے دو آیات رکھیں، جن پر سورۃ البقرہ ختم ہوتی ہے۔ اگر یہ آیات مسلسل تین رات تک پڑھی جائیں تو شیطان اس گھر کے قریب بھی نہیں پھٹکے گا۔‘‘[3] سورۃ البقرہ کی آخری دو آیات پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے جو حاجت طلب کی جائے وہ پوری ہوتی ہے۔ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک روز جنابِ جبریل علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ انھوں نے اوپر سے دروازہ کھلنے کی زور دار آواز سنی، اپنا سر اٹھایا اور (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو) بتایا کہ یہ آسمانوں کے دروازں میں سے ایک دروازہ ہے، جو آج سے پہلے کبھی نہیں کھلا۔ اس سے ایک فرشتہ نازل ہوا ہے جو آج سے پہلے کبھی زمین پر نازل نہیں ہوا۔ اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں سلام کہا اور عرض کی: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے خوشخبری ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دو ایسے نور عطا کیے
Flag Counter