Maktaba Wahhabi

177 - 611
عبادات میں شرک حمد و ثنا اور خطبہ مسنونہ کے بعد: اللہ تعالیٰ نے سورۃ النحل (آیت: ۳۶) میں فرمایا ہے: { وَ لَقَدْ بَعَثْنَا فِیْ کُلِّ اُمَّۃٍ رَّسُوْلًا اَنِ اعْبُدُوا اللّٰہَ وَ اجْتَنِبُوا الطَّاغُوْتَ فَمِنْھُمْ مَّنْ ھَدَی اللّٰہُ وَ مِنْھُمْ مَّنْ حَقَّتْ عَلَیْہِ الضَّلٰلَۃُ فَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا کَیْفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الْمُکَذِّبِیْنَ} ’’ اور ہم نے ہر جماعت میں پیغمبر بھیجا کہ اللہ ہی کی عبادت کرو اور بتوں (کی پرستش) سے اجتناب کرو اور اُن میں بعض ایسے ہیں جن کو اللہ نے ہدایت دی اور بعض ایسے ہیں جن پر گمراہی ثابت ہوئی، سو زمین میں چل پھر کر دیکھ لو کہ جھٹلانے والوں (جس نے بھی انکار کیا) کا انجام کیسا ہوا؟‘‘ اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کو ایک مقصد کے تحت پیدا فرمایا ہے۔ اگر آپ نظامِ کائنات میں غور و تدبر سے کام لیں تو آپ کو ہر چیز کے وجود میں ایک خاص مقصد پوشیدہ نظر آئے گا، ان میں سے چند ایک کا ذکر ہم یہاں کرتے ہیں: اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم میں کئی دفعہ ان باتوں کا ذکر کیا ہے کہ اے لوگو! ہم نے سورج اور چاند کو پیدا کیا، اس لیے کہ انسان ان سے دنوں اور مہینوں کا اندازہ لگا سکیں اور پھر آسمان سے بارش نازل کی، اس مردہ زمین کو زندہ کیا، تاکہ زمین سے اناج اور سبزی اُگائے۔ اس لیے کہ انسان اور جانور اپنی بھوک مٹا سکیں، پانی کو پیاس بجھانے کے لیے اور جانوروں کو پیدا کیا جن میں سے کچھ ہمارے کھانے کے کام آتے ہیں اور کچھ سواری کے اور بار برداری کے لیے، یہ ساری چیزیں کھیل تماشہ نہیں، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے خود اپنی کتابِ حکیم میں سورۃ الدخان (آیت: ۳۸) میں فرمایا ہے:
Flag Counter