Maktaba Wahhabi

489 - 611
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اکثر یہ دُعا ہوا کرتی تھی: (( اَللّٰہُمَّ رَبَّنَا ٰاتِنَا فِيْ الدُّنْیَاحَسَنَۃً وَّفِي الْآخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَاعَذَابَ النَّارِ )) [1] ’’اے اللہ! ہمیں دُنیا میں بھلائی عطا کر اور آخرت میں بھی بھلائی عطا کر اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا۔‘‘ ہمیں اللہ سے عجز اور سُستی وغیرہ ہر قسم کے فتنوں اور آزمایشوں سے پناہ مانگنی چاہیے۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ہے کہ نبیِ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کہا کرتے تھے: (( اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْکَسَلَ وَ الْجُبْنِ وَ الْبُخْلِ وَ الْہَرَمِ وَ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَاَعُوْذُ بِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَ الْمَمَاتِ )) [2] ’’اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا/ مانگتی ہوں، عاجزی سے، سُستی سے، بزدلی اور بہت زیادہ بڑھاپے سے اور میں تیری پناہ مانگتا / مانگتی ہوں عذابِ قبر سے اور میں تیری پناہ مانگتا / مانگتی ہوں زندگی اور موت کی آزمایشوں سے۔‘‘ جنت کی نعمتوں کا تذکرہ: جنت کی نعمتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ہمیں زبان کے متعلق دو باتوں کا علم اللہ تعالیٰ عطا فرماتا ہے: { لاَ یَسْمَعُوْنَ فِیْھَا لَغْوًا وَّلاَ کِذّٰبًا} [النباء: ۳۵] ’’وہاں نہ بیہو دہ بات سنیں گے نہ جھوٹ (خرافات)۔‘‘ یعنی کوئی بیہودہ بات نہیں کریں گے اور نہ ایک دوسرے سے جھوٹ بولیں گے، یہ جنتی لوگ ہیں: { دَعْوٰھُمْ فِیْھَا سُبْحٰنَکَ اللّٰھُمَّ وَ تَحِیَّتُھُمْ فِیْھَا سَلٰمٌ وَ اٰخِرُ دَعْوٰھُمْ اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ} [یونس: ۱۰] ’’(جب وہ) اُن میں (اُن کی نعمتوں کو دیکھیں گے تو بے ساختہ) کہیں گے: سبحان اللہ! اور آپس میں اُن کی دعا السلام علیکم ہو گی اور اُن کا آخری قول یہ (ہو گا) کہ اللہ رب العالمین کی حمد ( اور اُس کاشکر) ہے۔‘‘
Flag Counter