Maktaba Wahhabi

396 - 611
تکمیلِ وضو پر دعا: جب وضو مسنون طریقے کے مطابق مکمل کرلیں تو پھر کلمہ شہادت پڑھیں، کیونکہ صحیح مسلم میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جو شخص تم میں سے اچھی طرح سے وضو کر لے اور پھر یہ کہے: (( أَشْہَدُ أَنَّ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَ أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ )) ’’میں گو اہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبودِ بر حق نہیں، وہ یکتا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں۔‘‘ تو اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔ ان میں سے وہ جس سے چاہے داخل ہو جائے۔‘‘[1] ترمذی شریف میں اختتامِ وضو کی دعا میں کلمہ شہادت کے علاوہ یہ الفاظ بھی ہیں: (( اَللّٰہُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَ اجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَہِّرِیْنَ )) کلمہ شہادت کے بعد یہ دعا بھی کہہ لینی چاہیے، کیونکہ یہ بھی صحیح اور ثابت ہے۔ تاہم اس کے وضو کی دعا یا نماز کی ادعیہ میں سے ہونے میں قدرے اختلاف بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ہر قسم کی طہارت و پاکیزگی حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ طیب اور طاہر لوگوں کا ساتھ نصیب فرمائے اور اللہ کریم ہمیں اپنے دینِ اسلام پر ثابت قدم رکھے۔ آمین ثم آمین مراجعِ درس 1. تفسیر احسن البیان فضیلۃ الشیخ حافظ صلاح الدین یوسف 2. طہارت و نماز۔ تالیف: فضیلۃ الشیخ مولانا محمد منیر قمر حفظہ اللہ 3. احکامِ غسل و وضو۔ تالیف: فضیلۃ الشیخ مولانا محمد منیر قمر حفظہ اللہ 4. صحیح فضائلِ اعمال۔ تالیف: علامہ علی بن محمد مغربی۔ ترجمہ: حافظ عبد الغفار مدنی 5. صحیح فضائلِ اعمال۔ تالیف: مولانا محمد طیب محمد خطاب بھواروی
Flag Counter