Maktaba Wahhabi

444 - 611
سمجھ کر نظر انداز کرنے کی جسارت نہیں کرے گا۔ سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے اور اتباعِ سنت کی فکر و سوچ عام کرنے کا جذبہ ہر مسلمان کے دل میں ہونا چاہیے، کیونکہ سنت کے بغیر ہمارا کوئی عمل قبول نہیں ہوتا۔ بندے کے اعمال کا دار و مدار اس کی نیت پر ہے، اگر نیت میں صرف رضاے الٰہی ہے اور طریقہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے تو اجر و ثواب کی امید رکھے، ورنہ نہیں۔ کیونکہ ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’ہر شخص کو وہی ملے گا جس کی اس نے نیت کی ہوگی۔‘‘ تشہد کی دعائیں: آخری تشہد کے بعد سلام سے پہلے بہت ساری دعائیں ہیں جن میں بندہ اپنے اللہ تعالیٰ سے قبر کے عذاب، جہنم کے عذاب، زندگی و موت کے فتنے، مسیح دجال کے فتنے کے شر اور قرض سے اللہ کی ہر قسم کی پناہ پکڑتا ہے۔ جن میں سے ایک یہ ہے: (( اَللّٰہُمَّ اِنِّيْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ جَہَنَّمَ وَمِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَالْمَمَاتِ وَمِنْ شَرِّ فِتْنَۃِ الْمَسِیْحِ الدَّجَّالِ )) ’’اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں جہنم کے عذاب سے اور قبر کے عذاب سے اور موت و حیات کے فتنے سے اور مسیح دجال کے فتنے کے شر سے۔‘‘ نماز کے بعد مسنون دُعائیں: فرض نماز ادا کرنے کے بعد اذکار کی بہت فضیلت ہے، لہٰذا انھیں بھی کوشش کر کے پڑھنا چاہیے۔ نمازی سلام کے بعد ’’اﷲ اکبر‘‘ کہے، پھر تین مرتبہ ’’اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ‘‘ کہے، پھر یہ مسنون دعائیں پڑھنے پر بہت اجر اور ثواب ہے۔ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’ہر نماز کے بعد [۳۳] مرتبہ سبحان اللہ، [۳۳] مرتبہ الحمد للہ اور [۳۴] مرتبہ اللہ اکبر پڑھا کرو، اس کا بہت اجر و ثواب ہے، اللہ تعالیٰ اس بندے کے گناہ معاف کردے گا، خواہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں۔‘‘[1] حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا ہاتھ پکڑ کر دو دفعہ فرمایا: ’’معاذ! اللہ کی قسم! میں تم سے محبت کرتا ہوں۔‘‘ پھر فرمایا: ’’میں تمھیں وصیت کرتا ہوں
Flag Counter