Maktaba Wahhabi

127 - 611
عبادت میں شر ک کی دو قسمیں: 1. ایک شرکِ اکبر جو انسان کو ملت سے خارج کردیتا ہے، جیسے غیر اللہ کے لیے ذبح کرنا، غیر اللہ سے دعا کرنا یا اسی طرح کی کوئی اور عبادت غیر اللہ کے لیے ادا کرنا۔ 2. دوسری قسم شرکِ اصغر ہے جو ملت سے خارج تو نہیں کرتا، البتہ اس سے توحید میں نقص واقع ہوتا ہے اور بسا او قات انسان شرکِ اکبر تک پہنچ جاتا ہے، جیسے غیر اللہ کی قسم کھانا، یا ریا کاری کرنا، یا یہ کہنا کہ جیسے اللہ چاہیں اور آپ چاہیں، یا یہ کہنا کہ اگر اللہ اور آپ نہ ہوتے اور اسی طرح کے دوسرے جملے، جو زبان سے ادا تو کیے جاتے ہیں، لیکن ان کے معانی مقصود نہیں ہوتے۔ اس امت میں شرک بڑا رواج پا چکا ہے، جس کے پھیلنے کے اسباب بہت سے ہیں، مثلاً بہت سے لوگوں کی کتاب وسنت سے دوری، آبا و اجد اد کی اندھی تقلید، مُردوں کی تعظیم میں مبالغہ، ان کی قبروں پر عمار توں کا بنانا اور اس دین کی حقیقت سے بے خبری جس کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرمایا۔ امیر المومنین حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’جب اسلام میں وہ لوگ پروان چڑھیں گے جنھوں نے جاہلیت کو نہیں پہچانا تو اسلام کی کڑیاں ایک ایک کر کے ٹوٹ جائیں گی۔‘‘ بعض شبہات و اعتراضات اور ان کا ازالہ: شرک کے عام ہونے کے اسباب میں سے ان شبہات اور حکایات کی شہرت بھی ہے جن کی وجہ سے بہت سے لوگ بھٹک گئے ہیں اور جن کو وہ اپنے مشرکانہ اعمال کی در ستی کے لیے سند قرار دیتے ہیں، ان میں سے کچھ شبہات ایسے ہیں جو گذشتہ امتوں کے مشرکین نے پیش کیے اور کچھ ایسے ہیں جو اِس امت کے مشرکین نے پیش کیے ہیں، ان شبہات میں سے چند ایک یہ ہیں: پہلا شبہہ: یہ شبہہ مشرکوں کے نئے اور پرانے تقریباً تمام گروہوں میں موجود ہے، اس کی اساس آبا و اجداد کے طرزِ عمل کو حجت ٹھہرانا ہے اور یہ کہ انھیں یہ عقیدہ اپنے آبا و اجداد سے ورثے میں ملا ہے، جیسا
Flag Counter