Maktaba Wahhabi

205 - 611
مگر شرک کے معاملے میں سورۃ النساء (آیت: ۴۸) میں فرمایا: { اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ وَ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدِ افْتَرٰٓی اِثْمًا عَظِیْمًا} ’’بے شک اللہ تعالیٰ بس شرک کو معاف نہیں کرتا، اس کے ماسوا (جس قدر بھی گناہ ہیں) وہ جس کے لیے چاہتا ہے معا ف کر دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ جس نے کسی اور کو شریک ٹھہرایا، اس نے اللہ تعالیٰ پر بہتان باندھ کر بڑے گناہ کا ارتکاب کیا۔‘‘ سورت مائدہ (آیت: ۷۲) میں تو اللہ تعالیٰ نے بڑے شدید لہجے میں مشرک کا انجام بیان کرتے ہوئے فرمایاہے: { اِنَّہٗ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ وَ مَاْوٰہُ النَّارُ وَ مَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ اَنْصَارٍ} ’’جس نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرایا، اس پر اللہ تعالیٰ نے جنت حرام کر دی ہے اور اس کا (آخری) ٹھکانا نارِ جہنم ہے اور ایسے ظالموں کا (اس دن) کوئی مددگار نہیں ہوگا۔‘‘ کس دن کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرما رہا ہے۔۔۔ قیامت کے دن؟ جس دن ہر شخص کا حساب ہوگا۔ جو کچھ کسی نے کیا ہوگا، اسی کے حساب سے انعامات بھی ملیں گے اور عذاب بھی، یعنی عدالتِ الٰہی میں سب کے ساتھ عدل و انصاف ہوگا۔ ہم سب کو چاہیے کہ اس عارضی زندگی میں ہمیں جو وقت ملا ہے اس میں آنے والی دائمی زندگی کے لیے، جو نہ ختم ہونے والی ہے، کچھ ایسا کریں کہ جس کے بدلے میں ہمارا رب ہم پر راضی ہوجائے اور اپنی رحمت سے ہمارے گناہوں کو معاف کردے، ہم سب پر اپنے رحمتیں اور برکتیں نازل عطا فرمائے، ہم سب کو نار جہنم سے محفوظ فرمالے اور جنت الفردوس عطا فرمائے کیونکہ اس کی رحمت کے سوا ہمارے پاس کچھ بھی نہیں۔ شرک کی تردید اور اس کا انجام ۔۔۔ حدیث ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں: شرک کی مذمت و تردید اور اہلِ شرک کا انجام بد اللہ تعالیٰ کی کتاب کی روشنی میں تو بیان کیا جا چکا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مشرک کی آخرت نارِ جہنم ہی مقرر فرمائی ہے، اب نبی آخر الزمان صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter