Maktaba Wahhabi

247 - 611
’’علم سیکھنے کے لیے جو شخص گھر سے نکلتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت کا راستہ آسان فرما دیتے ہیں۔‘‘[1] قرآن کا علم حاصل کر نے والوں سے فرشتے محبت کرتے ہیں اور ان کے لیے اپنے پر پھیلاتے ہیں۔ قرآن مجید کا علم سیکھنے والوں کے لیے زمین و آسمان کی ہر چیز استغفار کرتی ہے۔ حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص علم کی خاطر سفر کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت کا راستہ آسان فرما دیتا ہے۔ فرشتے طالب علم سے خوش ہو کر اپنے پر (اس کے قدموں کے نیچے) بچھاتے ہیں۔ طالب علم کے لیے زمین و آسمان کی ہر چیز حتیٰ کہ پا نی کے اندر مچھلیاں بھی مغفرت کی دعا کرتی ہیں۔[2] اسی طرح قرآنِ کریم سکھانے والے پر اللہ تعالیٰ اپنی رحمتیں نازل فرماتے ہیں۔ حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے دو آدمیوں کا ذکر کیا گیا، جن میں سے ایک عالم اور دوسرا عابد تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’عالم کو عابد پر ایسی فضیلت حاصل ہے جیسی مجھے تم میں سے کسی عام آدمی پر حاصل ہے۔‘‘ پھر ارشاد فرمایا: ’’بے شک اللہ تعالیٰ لوگوں کو بھلائی کی تعلیم دینے والوں پر اپنی رحمت نازل فرماتا ہے اور فرشتے ان کے لیے رحمت کی دعا کرتے ہیں، نیز زمین وآسمان کی ساری مخلوق حتیٰ کہ اپنی بلوں میں چیونٹیاں اور (پانی میں) مچھلیاں تک ان کے لیے رحمت کی دعا کرتی ہیں۔‘‘[3] قرآن مجید یاد کرنے کی فضیلت: جس شخص کو جتنا زیادہ قرآن یاد ہوگا، جنت میں اس کے درجات اتنے ہی زیادہ بلند ہوں گے۔[4] قرآنِ پاک زبانی یاد کرنے والے کی جنت میں تاج پوشی کی جا ئے گی۔ اس کے دائیں ہاتھ میں جنت کی بادشاہت کا پروانہ اور بائیں ہاتھ میں ہمیشگی کا پروانہ عطا کیا جائے گا۔ زبانی
Flag Counter