Maktaba Wahhabi

578 - 611
زیادتی کی ہے! اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہونا، اللہ تو سب گناہوں کو بخش دیتا ہے (اور) وہ تو بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘ کتنے مجرم اور نافرمان ایسے ہیں جن پر غفلت و بے خبری اور شیطان کی پیروی میں سالوں بیت جاتے ہیں، پھر کوئی اس کو خیر کی دعوت دیتا ہے تو وہ سنبھل جاتا ہے اور اپنی غلطی پر اللہ کی طرف تائب ہوتا ہے، چنانچہ اللہ اس کو معاف کر دیتا ہے اور اس کے پچھلے گناہوں سے درگزر کرتا ہے، جیسا کہ سورت مومن (آیت: ۳) میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: { غَافِرِ الذَّنْبِ وَقَابِلِ التَّوْبِ شَدِیْدِ الْعِقَابِ ذِی الطَّوْلِ لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا ھُوَ اِِلَیْہِ الْمَصِیْرُ} ’’اللہ تعالیٰ تو اس کے لیے غفور و رحیم ہے جو تائب ہو اور اس کی طرف رجوع کرے اور اپنے حق میں غفلت و سستی برتنے والے کے لیے سخت عذاب و سزا اور بڑے انتقام والا ہے۔‘‘ زکات کے فوائد: مسلمان مرد و زن کے لیے ہر حال میں ضروری ہے کہ وہ اپنی نماز و زکات کا خیال رکھیں اور اس میں غفلت برتنے سے ہر کوئی بچے۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’صدقے سے مال کم نہیں ہوتا اور مظلوم کی بد دعا سے ڈرتے رہو، کیونکہ اس کے اور اللہ کے درمیان کوئی چیز حائل نہیں۔‘‘ 1. زکات کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ اس سے نفس کا تزکیہ اور اس کی صفائی ہوتی ہے اور بخیلی و کنجوسی کی عادت دور ہوتی ہے۔ 2. دوسرا فائدہ یہ ہے کہ اس سے مال دار اور فقرا کے درمیان محبت و الفت اور نرمی و رحم دلی کی صفت پیدا ہوتی ہے۔ 3. اس سے مال میں برکت و زیادتی ہوتی ہے اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کا بہتر بدلہ ملتا ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے سورت سبا (آیت: ۳۹) میں فرمایا ہے: { قُلْ اِنَّ رَبِّیْ یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَّشَآئُ مِنْ عِبَادِہٖ وَ یَقْدِرُ لَہٗ وَ مَآ اَنْفَقْتُمْ مِّنْ شَیْئٍ فَھُوَ یُخْلِفُہٗ وَ ھُوَ خَیْرُ الرّٰزِقِیْنَ}
Flag Counter