Maktaba Wahhabi

285 - 611
گئے ہیں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کسی نبی کو عطا نہیں کیے گئے۔1.فاتحۃ الکتاب اور 2.سورۃ البقرہ کی آخری دو آیات۔ جو شخص یہ دو آیات پڑھے گا اسے اس کی مانگی ہوئی چیز ضرور دی جائے گی۔[1] 4. سورت آل عمران کی فضیلت: قیامت کے روز سورۃ البقرہ اور سورت آل عمران، قرآن مجید کی قیادت کرتی ہوئی آئیں گی اور اپنے پڑھنے والوں کے بخشوانے کے لیے اللہ تعالیٰ سے جھگڑا کریں گی۔ حضرت نواس بن سمعان کلابی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: قیامت کے روز قرآن مجید لایا جائے گا اور جو لوگ قرآن پر عمل کرتے تھے وہ بھی لائے جائیں گے۔ سورت بقرہ اور سورت آل عمران آگے آگے ہوں گی۔ اس کے بعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں سورتوں کی تین مثالیں دیں، جنھیں میں آج تک نہیں بھولا: 1. وہ دونوں سورتیں بادل کے دو ٹکڑوں کی طرح ہوں گی ۔۔۔ یا 2. دو کالے رنگ کی چھڑیاں ہوں گی جن میں روشنی چمک رہی ہو گی ۔۔۔ یا 3. دو قطاریں پر ندوں کی ہوں گی اور وہ اپنے پڑھنے والے اور عمل کرنے والے کی طرف سے جھگڑا کریں گی۔‘‘ لہٰذا یہ دونوں سورتیں بڑی برکت والی ہیں، ہر مسلمان کو ان کی تلاوت کرنی چاہیے، تاکہ گھروں میں خیر و برکت نازل ہوتی رہے اور شیطان کے شر سے بچنے کا علاج بھی۔ 5. آیۃ الکرسی کی فضیلت: آیۃ الکرسی قرآن مجید کی تمام آیات میں سے اعلیٰ اور افضل آیت ہے۔ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے ابو المنذر! کیا تجھے معلوم ہے کہ تمھارے پاس کتاب اللہ میں کون سی آیت سب سے افضل ہے؟‘‘ میں نے عرض کی: ’’اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (دوبارہ) فرمایا: ’’اے ابو المنذر! کیا تجھے معلوم ہے کہ کتاب اللہ میں سے تمھارے پاس کون سی آیت سب سے افضل ہے؟‘‘ میں نے عرض کی: {اَللّٰہُ لَا اِلٰہَ اِلاَّ ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ} (یعنی پوری آیت الکرسی) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سینے پر (شاباش دینے کے لیے)
Flag Counter