Maktaba Wahhabi

637 - 611
کیونکہ سنن ترمذی، نسائی، ابن ماجہ اور مسند احمد میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’جو شخص گھر سے وضو کرکے آئے اور مسجدِ قبا میں نماز (دو رکعتیں) ادا کرے، اسے ایک عمرے کا ثواب ملتاہے۔‘‘[1] بقیع الغرقد: قیامِ مدینہ کے دوران میں مسجدِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں پنج گانہ نمازِ باجماعت کی پابندی کریں اور مسجدِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہی جنت البقیع ہے، اس کی زیارت کے لیے جائیں تو صحیح مسلم میں مذکور یہ دعا اہلِ بقیع کے لیے کریں: (( اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِیْنَ، وَآتَاکُمْ مَا تُوْعَدُوْنَ غَدَاً مُّؤَجَّلُوْنَ، وَاِنَّا اِنْ شَآئَ اللّٰہُ بِکُمْ لَاحِقُوْنَ، اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِاَہْلِ بَقِیْعِ الْغَرْقَدِ )) [2] ’’مومن لوگو!تم پرسلامتی ہو اور تمھیں وہ مل گیاہے جس کا تم سے وعدہ تھا اور جب اللہ نے چاہا ہم بھی تم سے آملیں گے۔ اے اللہ! بقیع الغرقد کے آسودگان کی مغفرت فرما۔‘‘ دیگر تاریخی یادگاریں: مذکورہ مقامات اور زیارتوں کے علاوہ مدینہ طیبہ اور اس کے گردونواح میں کتنی ہی تاریخی یادگاریں ہیں، اسی طرح مکہ مکرمہ کے قرب وجوار میں بھی ایسے مقامات موجود ہیں جن کی شرعی نقطہ نظر سے تو نہیں البتہ تاریخی نقطہ نظر سے زیارت کی جاسکتی ہے اور اس صورت میں یہ ضروری نہیں کہ جہاں بھی جائیں وہیں دو رکعتیں ضرور ہی پڑھیں، کیونکہ یہ التزام قطعاً ثابت نہیں ہے اور جہاں جہاں جو کچھ ثابت ہے وہ ہم نے ذکر کر دیا ہے۔ قیامِ مدینہ طیبہ: حرمین شریفین روے زمین پر دو ایسے مقامات ہیں جہاں رہتے ہوئے کسی مسلمان کا کبھی جی نہیں بھرتا، کیونکہ وہاں قلب ونظر کی آبیاری اور روح وایمان کی بالیدگی کے سامان موجود ہیں۔ ایک
Flag Counter