Maktaba Wahhabi

430 - 611
ہاتھ باندھنا ہی اولیٰ ہے۔[1] دائیں ہاتھ کو اس انداز سے بائیں ہاتھ پر رکھیں کہ دائیں ہاتھ کا کچھ حصہ بائیں ہاتھ کی پشت پر آئے اور کچھ حصہ ہاتھ اور کلائی کے درمیان والے گٹے پر آئے اور (کچھ حصہ) بائیں بازو کی کلائی پر بھی ہو جائے۔ موطا امام مالک اور صحیح بخاری میں وارد حدیث کی رو سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ رضی اللہ عنہم کو بھی اسی کا حکم فرمایا تھا۔[2] دُعاے استفتاح یا ثنا کا حکم جب نمازی قیام کی حالت میں رفع یدین اور تکبیرِ تحریمہ سے فارغ ہو جائے تو دعاے استفتاح یا ثنا پڑھی جاتی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اچھی طرح سے نماز نہ پڑھنے والے صحابی کو اس کی بھی تعلیم فرمائی تھی۔ چنانچہ سنن ابو داود اور مستدرک حاکم میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’لوگوں میں سے کسی کی نماز پوری نہیں ہوتی یہاں تک کہ وہ تکبیر ’’اَللّٰہُ اَکْبَرُ‘‘ نہ کہے اور اللہ عزوجل کی حمد و ثنا بیان نہ کرے اور قرآن میں سے جو میسر ہو نہ پڑھے۔‘‘ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر تحریمہ کے بعد ان الفاظ سے ثنا کیا کرتے تھے: (( سُبْحٰنَکَ اللّٰہُمَّ وَبِحَمْدِکَ وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالٰی جَدُّکَ وَلَا اِلٰہَ غَیْرُکَ )) [3] ’’اے اللہ! تو اپنی حمد کے ساتھ پاک ہے، تیرا نام بہت برکت والا ہے اور تیری عظمت بھی بہت بلند ہے۔ تیرے سوا کوئی معبود (برحق) نہیں ہے۔‘‘ یہی ثنا اُمّ المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے بھی مروی ہے۔ [4] یہ بات بھی پیشِ نظر رکھیں کہ تکبیرِ تحریمہ کے بعد والی دعا و ثنا سے پہلے ’’بسم اﷲ‘‘ پڑھنا ثابت نہیں ہے۔ لہٰذا جب تکبیر کہیں تو سیدھے ثنا ہی شروع کر دیں۔
Flag Counter