Maktaba Wahhabi

99 - 611
اور اس کی رحمت و مغفرت کا حصول ہے۔ اس کے ساتھ دنیا میں بھی خوش حال اور سعادت وکامرانی مل جائے تو سبحان اللہ، ورنہ اصل کامیابی آخرت ہی کی کامیابی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اے اللہ! ہمیں بھی اُن اہلِ ایمان میں شا مل فرمالے کیو نکہ ہم بھی تیری کتاب قرآن کریم اور تیرے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان پر ایمان لائے ہیں۔ 6 ایمان بالقدر: ایمان بالقدر کے چار درجے ہیں: پہلا درجہ: اللہ تعالیٰ کے علم پر ایمان جو ہر چیز کو محیط ہے، اس سے آسمانوں میں ذرہ برابر کوئی چیز پوشیدہ ہے نہ زمین میں، جو کچھ ہوچکا ہے اور جو کچھ ہونے والا ہے اللہ تعالیٰ کو اس کا علم ہے اور یہ بھی کہ ان مخلوقات کے رزق، ان کی عمر، ان کے سارے اعمال اور دوسرے تمام امور کا اس کو مکمل علم ہے اور اس سے کوئی چیز مخفی نہیں ہے۔ تقدیر کے پہلے درجے ’’ایمان بالعلم‘‘ کی دلیل سورۃ الحشر (آیت: ۲۲) میں ارشادِ ربانی ہے: { ھُوَ اللّٰہُ الَّذِیْ لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا ھُوَ عٰلِمُ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَۃِ} ’’وہ اللہ ہے، اس کے سوا کوئی معبودِ بر حق نہیں، وہ غیب وحاضر کا علم رکھتا ہے۔‘‘ نیزسورۃ الطلاق (آیت: ۱۲) میں فرمایاہے: { وَاَنَّ اللّٰہَ قَدْ اَحَاطَ بِکُلِّ شَیْئٍ عِلْمًا} ’’اللہ کے علم سے کوئی چیز باہر نہیں۔‘‘ سورت سبا (آیت: ۳) میں مزید فرمایا: { عٰلِمِ الْغَیْبِ لَا یَعْزُبُ عَنْہُ مِثْقَالُ ذَرَّۃٍ فِی السَّمٰوٰتِ وَ لَا فِی الْاَرْضِ وَ لَآ اَصْغَرُ مِنْ ذٰلِکَ وَلَآ اَکْبَرُ} ’’وہ عالم الغیب ہے، اس سے ذرہ برابر کوئی شَے پو شیدہ نہیں، نہ آسمانوں میں، نہ زمین میں، نہ اس سے چھو ٹی، نہ بڑی۔‘‘
Flag Counter