Maktaba Wahhabi

562 - 611
’’اور تادمِ موت (جس کا آنا یقینی امر ہے) اپنے رب کی عبادت کرتے رہیں۔‘‘ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم بھی یہی ہے، جیسا کہ بے شمار احادیث سے پتا چلتا ہے۔ لہٰذا عید الفطر کے ساتھ ہی نمازِ پنج گانہ کی فکر نہیں جاتی رہنی چاہیے۔ سلفِ امت میں سے ایک اللہ والے کو کہا گیا کہ بعض لوگ رمضان میں تو اللہ کی عبادت کرتے ہیں۔ پھر اس کے بعد سب کچھ چھوڑ بیٹھتے ہیں تو اس نے کہا: ’’کتنے برے ہیں وہ لوگ جو صرف رمضان ہی میں اللہ کے حق کو پہچانتے ہیں۔‘‘ پھر ساتھ ہی اپنے مخاطب کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: ’’صرف رمضانی نہ رہو، بلکہ ربانی بنو۔‘‘[1] اللہ تعالیٰ تمام روزے داروں کے صیام و قیامِ رمضان کو شرفِ قبولیت سے نوازے اور سال کے دوران میں مسنون اور مستحب روزے رکھنے کی توفیق عطا فرمائے اور جن دنوں یا جس انداز سے روزے رکھنا حرام اور ممنوع و مکروہ ہے، ان سے محفوظ رکھے۔ آمین مراجعِ درس 1. فضائل و مسائلِ رمضان و روزہ۔ تالیف: الشیخ ابو عدنان مولانا محمد منیر قمر حفظہ اللہ 2. رمضان المبارک۔ تالیف: حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ
Flag Counter