Maktaba Wahhabi

505 - 611
اس ایک ماہ کے مشن کو اپنے احساس و شعور کا حصہ بنالے تویقینا اللہ تعالیٰ کا یہ خوف قدم قدم پر اس کے دامن گیر رہ سکتا ہے اور اسے ہر وقت اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے باز رکھ سکتا ہے۔ جب وہ اللہ کے حکم پر اللہ تعالیٰ کے ڈر سے جائز اور حلال کاموں سے بھی وقتی طور پر رکا رہتا ہے تو جن چیزوں اور کاموں کو اللہ تعالیٰ نے ہمیشہ کے لیے حرام اور ناجائز قرار دیا ہے، ایک مومن اور ایک متقی ان کا ارتکاب کس طرح کرسکتا ہے؟ ایک مومن کے اندر جب یہ تقویٰ اور ڈر پیدا ہو جاتا ہے تو ایک طرح سے اس کی ٹریننگ یا تربیّت بھی ہوجائے گی، جو سال بھر برائیوں سے بچنے کے لیے اس کے کام آئے گی اور اتنے میں پھر یہ ماہِ مبارک آجائے گا۔جس نے اللہ کی رضا کے لیے ایسا کیا، سمجھو اس نے اس مہینے کی رحمتوں اور برکتوں میں سے اپنا حصہ پالیا اور اللہ کی رحمت و مغفرت کا حقدار بن گیا، جنت میں داخلے اور جہنم سے آزادی کا مستحق ہوگیا۔ 10. ماہِ رمضان ۔۔۔ ماہِ قرآن: ماہِ رمضان المبارک کے فضائل وبرکات کا تذکرہ اس وقت تک نامکمل رہتا ہے جب تک ان میں اس بات کا ذکر نہ آجائے کہ اس ماہِ مبارک ہی کو یہ شرف بھی حاصل ہے کہ اس میں قرآنِ کریم نازل ہوا، گویا یہ ماہِ رمضان، ماہِ قرآن بھی ہے کہ اسی ماہ کی ایک برکت و عزت اور قدر والی رات میں اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کے دستورِ حیات،قرآنِ کریم کو لوحِ محفوظ سے آسمانِ دنیا میں واقع بیت العزت تک نازل فرمایا اور پھر وہاں سے تئیس(۲۳) سال کے دوران میں تھوڑا تھوڑا کرکے حسبِ موقع اور حسبِ ضرورت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کیا جاتا رہا۔چنانچہ سورت دخان (آیت: ۳، تا ۵) میں ارشادِ الٰہی ہے: { اِِنَّآ اَنْزَلْنٰہُ فِیْ لَیْلَۃٍ مُّبٰرَکَۃٍ اِِنَّا کُنَّا مُنْذِرِیْنَ . فِیْھَا یُفْرَقُ کُلُّ اَمْرٍ حَکِیْمٍ . اَمْرًا مِّنْ عِنْدِنَا} ’’ہم نے اس کتاب(قرآنِ کریم) کو ایک بڑی ہی خیر وبرکت والی رات میں نازل کیا اور ہم لوگوں کو متنبہ کرتے ہیں اور اُسی رات میں ہر معاملے کا حکیمانہ فیصلہ ہمارے حکم سے صادر کیا جاتا ہے۔‘‘
Flag Counter