Maktaba Wahhabi

591 - 611
متعلقاتِ حج و عمرہ حمد و ثنا اور خطبہ مسنونہ کے بعد: سورت آل عمران (آیت: ۹۶، ۹۷) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: { اِنَّ اَوَّلَ بَیْتٍ وُّضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِیْ بِبَکَّۃَ مُبٰرَکًاوَّ ھُدًی لِّلْعٰلَمِیْنَ ، فِیْہِ اٰیٰتٌم بَیِّنٰتٌ مَّقَامُ اِبْرٰھِیْمَ وَ مَنْ دَخَلَہٗ کَانَ اٰمِنًا وَ لِلّٰہِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْہِ سَبِیْلًا وَ مَنْ کَفَرَ فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ} ’’بے شک سب سے پہلے جو گھر لوگوں کے (عبادت) کے لیے بنایا گیا وہی ہے جو مکہ میں ہے، برکت والا اور سارے جہاں کو ہدایت کرنے والا۔ اس میں کئی کھلی نشانیاں ہیں (اللہ کی قدرت کی، ان میں سے ایک) مقام ابراہیم ہے اور جو شخص اس کے اندر آئے اس کو امن مل جاتا ہے اور اللہ کا فرض ہے لوگوں پر حج کرنا بیت اللہ کا جو وہاں تک راہ پاسکیں اور جو کوئی نہ مانے (یعنی باوجود قدرت کے حج نہ کرے یا حج کو فرض نہ جانے) تو اللہ تعالیٰ سارے جہان سے بے پروا ہے۔‘‘ اسلام کا رکن: دینِ اسلام میں حج و عمرے کی اس قدر اہمیت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اسلام کے ارکانِ خمسہ میں سے ایک رکن قرار دیا ہے، جیسا کہ صحیح بخاری ومسلم میں حضرت عبداللہ بن عمرw سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( بُنِیَ الْاِسْلَامُ عَلَیٰ خَمْسٍ: شَھَادَۃِ أنْ لَّا اِلٰہ اِلَّا اللّٰہ وَأَنَّ مُحَمَّداً رَّسُوْلُ اللّٰہِ واِقَامِ الصَّلَوٰۃِ واِیْتَائِ الزَّکوٰۃِ وَصَــوْمِ رَمضَانَ وَحَجِّ الْبَیْتِ)) ’’اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے: اس بات کی شہادت دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبودِ برحق
Flag Counter