Maktaba Wahhabi

150 - 611
اب سوال یہ پیدا ہو تا ہے کہ سید الشہداء امیر حمزہ رضی اللہ عنہ کی قبر سادہ ہو اور پاکستان، ہندستان، بنگلہ دیش، افغانستان، ایران اور دیگر کئی ایک مما لک کے چھو ٹے چھو ٹے بزرگوں کی قبریں بڑی اونچی اونچی اور قبہ نماہوں، کیا یہ بے انصافی نہیں؟ کیا ان برر گوں کا مقام حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کے مقام سے اونچا ہے؟ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام علیہم السلام (نعوذ باللہ) بھول گئے کہ انھوں نے شہداے اُحد (جن کی فضیلت قرآن مجید میں بھی بیان کی گئی ہے) کی قبروں پر قبے تعمیرنہیں کیے؟ اگر خلفاے راشدین اور صحابہ کرام علیہم السلام نے کسی کی قبر پر قبہ اور مزار تعمیر نہیں کیا، تو ان بزر گوں کی قبروں پر تعمیر کیے گئے قبوں اور مزاروں کی کیا حیثیت ہے؟ کیا یہ صحابہ کرام علیہم السلام سے بڑے ہیں؟ کیا صحابہ کرام علیہم السلام کے لیے شریعت اور تھی اور ان بزر گوں کے لیے اور شریعت ہے؟ کیا صحابہ کرام علیہم السلام کو قبے بنا نے کاطر یقہ نہ آتا تھا جو ہم نے سیکھ لیا؟ {قُلْ ھَاتُوْا بُرْھَانَکُمْ اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ} لہٰذا جو لوگ بڑے بڑے آستانوں، مزاروں اور درگاہوں کی طرف ثواب کی نیت سے جاتے ہیں، ایسے لوگ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی نافرمانی کرتے ہیں، انھیں اللہ سے ڈرنا چاہیے، کیو نکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جس قبر ستان کی زیارت کی اجازت دی ہے وہ آپ کے اپنے علاقہ کا ہونا چاہیے جہاں جانے سے آپ کو دنیا کی بے ثباتی پر غور و فکر کا موقع ملتا ہے، دوسروں کی قبریں دیکھ کر اپنی قبر کا خیال آتا ہے۔ عارضی دنیا کی خاطر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی پر پشیمانی اور ندامت کا احساس پیدا ہوتا ہے، اپنے گناہوں پر توبہ و استغفار کی رغبت پیدا ہوتی ہے اور انسان دنیا کو بھول کر آخرت کی طرف متوجہ ہوتا ہے۔ اگر آپ کسی ایسی قبر پر جا رہے ہیں جس پر مزار بنا ہوا ہے اور وہاں قوالی ہو ر ہی ہو اور ساتھ ہی بے پردہ عورتیں گھوم رہی ہیں تو آپ ایمان کے ساتھ بتائیں! کیا وہاں آپ کو آخرت کی یاد آئے گی؟ ہرگز نہیں۔ اس بات کو ہمیں تسلیم کرنا پڑے گا کہ آج دینِ اسلام کی جتنی رسوائی، جتنی توہین ان آستانوں، درگاہوں اور مزاروں پر ہو رہی ہے، شاید غیر مسلم مندروں،گرجوں اور گُردواروں پر بھی اسلام کی ایسی توہین نہ ہوتی ہوگی۔ اسی طرح صالحین کی قبروں پر قُبے تعمیر کرنا، انھیں خوبصورت بنانا، ان پر چراغ جلانا، ان پر پھول چڑھانا، انھیں غسل دینا، ان پر مجاوری کرنا، نذر و نیاز چڑھانا، وہاں کھانا اور شرینیاں تقسیم کرنا،
Flag Counter