Maktaba Wahhabi

117 - 611
جراَت نہیں کی، جیسا کہ سورت یونس (آیت: ۳۱) میں اللہ تعالیٰ نے مشرکینِ مکہ کے اعتراف کے متعلق فرمایا ہے: { قُلْ مَنْ یَّرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ وَ الْاَرْضِ اَمَّنْ یَّمْلِکُ السَّمْعَ وَ الْاَبْصَارَ وَ مَنْ یُّخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَ یُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَ مَنْ یُّدَبِّرُ الْاَمْرَ فَسَیَقُوْلُوْنَ اللّٰہُ فَقُلْ اَفَلَا تَتَّقُوْنَ} ’’کہہ دیجیے: کون تم کو آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہے؟ وہ کون ہے جو (تمھارے) کانوں اور آنکھوں پر پورا اختیار رکھتا ہے؟ اور وہ کون ہے جو بے جان سے جاندار اور جاندار سے بے جان کو پید اکرتا ہے؟ اور کون ہے جو تمام کاموںکی تدبیر کر تا ہے؟ ضرور وہ یہی کہیں گے:’’اللہ‘‘ (یعنی یہ سب کام کرنے والا اللہ ہے) تو ان سے کہہ دیجیے کہ پھر تم کیوں نہیں ڈرتے؟‘‘ اسی طرح کا سوال سورۃ الزمر (آیت: ۳۸) میں ہے: { وَلَئِنْ سَاَلْتَھُمْ مَّنْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ لَیَقُوْلُنَّ اللّٰہُ قُلْ اَفَرَئَ یْتُمْ مَّا تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ اِِنْ اَرَادَنِیَ اللّٰہُ بِضُرٍّ ھَلْ ھُنَّ کٰشِفٰتُ ضُرِّہٖٓ اَوْ اَرَادَنِیْ بِرَحْمَۃٍ ھَلْ ھُنَّ مُمْسِکٰتُ رَحْمَتِہٖ قُلْ حَسْبِیَ اللّٰہُ عَلَیْہِ یَتَوَکَّلُ الْمُتَوَکِّلُوْنَ} ’’اور (اے پیغمبر!) اگر تو ان کافروں سے پوچھے:آسمان اور زمین کو کس نے بنایا؟ تو بے شک وہ یہی کہیں گے: اللہ نے بنایا۔ اب ان سے کہہ:بھلا بتلاؤ تو سہی، اگر اللہ مجھ کو کوئی تکلیف پہنچانا چاہے تو جن کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو، وہ اس کی بھیجی ہوئی تکلیف دور کرسکتے ہیں؟ یا اللہ اگر مجھ پر فضل کرنا چاہے تو یہ (جھوٹے دیوتا) اس کے فضل کو روک سکتے ہیں؟ہر گز نہیں، اے پیغمبر! کہہ دے کہ اللہ مجھ کو کافی ہے، اسی پر بھروسا کرنے والے بھروسا کرتے ہیں۔‘‘ توحیدِ ربوبیت کا اقرار انسانی فطرت میں داخل ہے، کوئی مشرک بھی اس میں اختلاف نہیں کرتا۔ دنیا کے سارے گروہوں میں سے دہریوں کے سوا کسی نے اس کا انکار نہیں کیا۔ دہر یے خالق کائنات کا انکار کرتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ نظامِ کائنات کسی مدبرو منتظم کے بغیر خود بخود چل رہا
Flag Counter