Maktaba Wahhabi

88 - 611
کرتا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر رحمتیں بھیجتا ہے اور فرشتے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بلندیِ درجات کی دعا کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اللہ تعالیٰ نے عالمِ سفلی (اہلِ زمین) کو حکم دیا کہ وہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر صلات و سلام بھیجیں، تاکہ آپ کی تعریف میں علوی اور سفلی دونوں عالم متحد ہو جائیں۔ ایک حدیث میں ہے کہ صحابہ کرام علیہم السلام نے عرض کی: ’’اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! سلام کا طریقہ تو ہم جانتے ہیں، التحیات میں (( السَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّہَا النَّبِيْ )) پڑھتے ہیں‘‘ ہم درود کس طرح پڑھیں؟ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے درودِ ابراہیمی بیان فرمایا جو نماز میں پڑھا جاتا ہے۔‘‘[1] لہٰذا ہر اہلِ ایمان کے لیے حکم ہے کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ گرامی پر کثرت کے ساتھ درود ابراہیمی پڑھا کریں کیوں کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی کے پڑھنے کا حکم فرمایا ہے۔ ٭ بلکہ ایک دوسرے مقام پر تو اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو حکم فرمایا ہے کہ اگر تم چاہتے ہو کہ اللہ تم سے محبت کرے اور تمھیں بخش دے تو تم میرے نبی کا اتباع اور پیروی کرو، چنانچہ سورت آل عمران (آیت: ۳۱) میں ارشاد فرمایا ہے: { قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰہَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْکُمُ اللّٰہُ وَ یَغْفِرْلَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ وَ اللّٰہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ} ’’(اے پیغمبر! لوگوں سے) کہہ دیں کہ اگر تم اللہ کو دوست رکھتے ہو تو میر ی پیروی کرو، اللہ بھی تمھیں دوست رکھے گا اور تمھارے گناہ معاف کر د ے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘ عزیز و اقارب اور متاعِ دنیا تو درکنار مسلمانوں کو تو یہ حکم ہے کہ اپنے دلوں میں اپنی جانوں سے بھی زیادہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت پیدا کریں۔ اہلِ ایمان کو اپنے تمام ارادوں، تمناؤں اور فیصلوں کو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے تابع کر دینے کا حکم دیاگیا ہے، چنانچہ سورۃ الاحزاب (آیت: ۳۶) میں ارشادِ الٰہی ہے: { وَ مَا کَانَ لِمُؤْمِنٍ وَّ لَا مُؤْمِنَۃٍ اِذَا قَضَی اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہٗٓ اَمْرًا اَنْ یَّکُوْنَ
Flag Counter