Maktaba Wahhabi

71 - 611
نیز فرمایا: { وَمَا رَبُّکَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِیْدِ} [حم السجدۃ: ۴۶] ’’اور آپ کا رب بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں ہے۔‘‘ غیر اللہ کو اللہ کے ناموں، اس کی صفات اور افعال میں شریک نہیں کرنا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ کے ناموں اور اُس کی صفات کے ساتھ ایمان لانا ہر مسلمان کا فرض ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’اللہ تعالیٰ کے ننانوے [۹۹] نام ہیں جو ان ناموں کو یاد کرے (پڑھے گا) وہ جنت میں داخل ہوگا۔‘‘[1] 2. ایمان بالملائکہ: اللہ تعالیٰ کی ذات اور اس کی صفات پر ایمان کے بعد فرشتوں پر ایمان رکھنا بھی ارکانِ ایمان میں سے ہے۔ سورۃ الشوری (آیت: ۵) میں ارشادِ الٰہی ہے: { وَالْمَلٰٓئِکَۃُ یُسَبِّحُوْنَ بِحَمْدِ رَبِّھِمْ وَیَسْتَغْفِرُوْنَ لِمَنْ فِی الْاَرْضِ اَلَآ اِِنَّ اللّٰہَ ھُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ} ’’فرشتے (اس حال میں ہیں کہ) اپنے مالک کی تعریف کے ساتھ پاکی بیان کررہے ہیں اور زمین والوں کے لیے (جو ایماندار ہیں) بخشش کی دعا کر رہے ہیں، سن لے!بے شک اللہ ہی بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘ نیز سورۃ الاعراف (آیت: ۲۰۶) میں فرمایاہے: {اِنَّ الَّذِیْنَ عِنْدَ رَبِّکَ لَا یَسْتَکْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِہٖ وَ یُسَبِّحُوْنَہٗ وَ لَہٗ یَسْجُدُوْنَ} ’’جو لوگ (فرشتے) تیرے مالک کے پاس ہیں، وہ اس کی پوجا (بندگی) سے سر نہیں پھیرتے اور اس کی پاکی بیان کرتے رہتے ہیں اور اسی کو سجدہ کرتے ہیں۔‘‘ ملائکہ پر ایمان لانے کی اہمیت کا اندازہ قرآنِ کریم کی سورۃ البقرہ (آیت: ۹۸) سے ہو جاتا ہے، جس میں فرمانِ الٰہی ہے:
Flag Counter