Maktaba Wahhabi

603 - 611
((بِسْمِ اللّٰہِ تَوَكـََّلْتُ عَلَی اللّٰہِ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوََّۃَ الِاَّ بِاللّٰہِ )) ’’اللہ کا نام لے کر اور اس پر توکل کر کے (گھر سے نکل رہا ہوں) اور اس کی توفیق کے بغیر نیکی کرنے کی ہمت ہے نہ بُرائی سے بچنے کی طاقت ہے۔‘‘ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب کوئی شخص گھر سے نکلتے وقت یہ دعا پڑھ لیتا ہے تو شیطان اس کا پیچھا چھوڑ دیتا ہے اوروہ اپنے چیلوں کوبھی اس کا پیچھا چھوڑ دینے کی ہدایت کر دیتا ہے۔‘‘[1] مسافر کو الوداع کرنے کے لیے جو لوگ آئے ہوں وہ سب مسافر کے لیے سنن ابو داود و ترمذی شریف میں مذکور یہ دعا کریں: (( اَسْتَوْدِعُ اللّٰہَ دِیْنَکَ وَأَمَانَتَکَ وَخَوَاتِیْمَ عَمَلِکَ )) [2] ’’میں تیرے دین و امانت اور خاتمہ عمل کو اللہ کے سپرد کرتا ہوں۔‘‘ سفر پر روانہ ہونے والا شخص جب سوار ہونے لگے تو صحیح مسلم اور مسند احمد میں مذکور یہ دعا کرے: (( اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ {سُبْحٰنَ الَّذِیْ سَخَّرَ لَنَا ھٰذَا وَمَا کُنَّا لَہٗ مُقْرِنِیْنَ . وَاِِنَّآ اِِلٰی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُوْنَ} )) [الزخرف: ۱۳، ۱۴] ’’اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس نے اس (سواری )کو ہمارے لیے مسخر (فرماں بردار) کیا، ورنہ ہم میں اس کی طاقت نہ تھی۔ اورہم سب اپنے رب کی طرف ہی لوٹ کرجانے والے ہیں۔‘‘ اسی طرح ایک دعا یہ بھی ہے: { بِسْمِ اللّٰہِ مَجْرٖھَا وَ مُرْسٰھَا اِنَّ رَبِّیْ لَغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ} [ھود: ۴۱] ’’اس کا چلنا اور لنگر انداز ہونا (ٹھہرنا) اللہ کے نام سے ہے، بے شک میرا پروردگار بڑا بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے۔‘‘ یہ دعا حضرت نوح علیہ السلام نے تاریخِ انسانی کے مشہور واقعہ ’’طوفانِ نوح‘‘ کے موقع پر اپنی کشتی میں سوا ر ہوتے وقت کی تھی۔
Flag Counter