Maktaba Wahhabi

548 - 611
{ شَھْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْٓ اُنْزِلَ فِیْہِ الْقُرْاٰنُ ھُدًی لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْھُدٰی وَ الْفُرْقَانِ} ’’رمضان وہ مہینا ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو انسانوں کے لیے سراسر ہدایت ہے اور ایسی واضح تعلیمات پر مشتمل ہے جو راہِ راست دکھانے والی اور حق وباطل کا فرق کھول کر رکھ دینے والی ہیں۔‘‘ پورے ماہِ رمضان کی اس وسعت کو خود اللہ تعالیٰ نے سورۃ الدخان (آیت: ۳) میں محدود کر دیا کہ اِس ماہ کی ایک ہی رات میں ہم نے قرآن نازل کیا تھا اور اسے ’’مبارک رات‘‘ کے لقب سے نوازتے ہوئے فرمایا: { اِِنَّآ اَنْزَلْنٰہُ فِیْ لَیْلَۃٍ مُّبٰرَکَۃٍ اِنَّا کُنَّا مُنْذِرِیْنَ} ’’ہم نے اِس (قرآنِ کریم) کو ایک بڑی خیر وبرکت والی رات میں نازل کیا ہے، کیونکہ ہم لوگوں کو متنبّہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔‘‘ ساتھ ہی اگلی آیت (۴ اور ۵) میں فرمادیا: { فِیْھَا یُفْرَقُ کُلُّ اَمْرٍ حَکِیْمٍ. اَمْرًا مِّنْ عِنْدِنَا} ’’یہ رات وہ ہے جس میں ہر معاملے کا حکیمانہ فیصلہ ہمارے حکم سے صادر کیا جاتا ہے۔‘‘ رمضان المبارک میں آنے والی نزولِ قرآن کی اِس مبارک رات کو تیسویں پارے میں مزید وضاحت سے بیان فرما دیا اور اُسے شبِ قدر یا ’’لیلۃ القدر‘‘ کے نام سے نوازتے ہوئے فرمایا: { اِِنَّآ اَنْزَلْنٰـہُ فِیْ لَیْلَۃِ الْقَدْرِ} ’’ہم نے اِس قرآنِ کریم کو شبِ قدر میں نازل کیا ہے۔‘‘ پھر اس رات کی عظمت جتلانے کے لیے فرمایا: { وَمَآ اَدْرٰکَ مَا لَیْلَۃُ الْقَدْرِ} ’’(اے میرے نبی !) آپ کیا جانیں کہ وہ شبِ قدر کیا ہے؟‘‘ آگے اُس رات کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا: {لَیْلَۃُ الْقَدْرِ خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَھْرٍ . تَنَزَّلُ الْمَلٰٓئِکَۃُ وَالرُّوْحُ فِیْھَا بِاِِذْنِ
Flag Counter