Maktaba Wahhabi

530 - 611
لہٰذا کسی مومن میں ایمان و حسد دونوں ایک ساتھ جمع نہیں ہو سکتے۔ یہ بات شاید کسی بھی مسلمان پر مخفی نہ ہو کہ اِسی مرض میں سب سے پہلے شیطانِ لعین مبتلا ہوا تھا۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس مرضِ خطیر سے محفوظ رکھے۔ آمین یوں ایک مومن کا دل غلط تفکرات سے بلکہ ہر اس چیز سے رک جاتا ہے جو ایمان کے شایان شان نہیں ہوتی۔ اسی طرح ایک مومن کو چاہیے کہ وہ اپنی آنکھوں کو حرام چیزوں کی طرف دیکھنے سے محفوظ کر لے، جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ مومن مردوں کو مخاطب کر کے فرما رہے ہیں: { قُلْ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوا مِنْ اَبْصَارِھِمْ وَیَحْفَظُوا فُرُوْجَھُمْ ذٰلِکَ اَزْکٰی لَھُمْ اِِنَّ اللّٰہَ خَبِیْرٌم بِمَا یَصْنَعُوْنَ} [النور: ۳۰] ’’اے میرے نبی! مسلمان مردوں سے کہو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شر مگاہوں کی حفاظت کریں یہی ان کے لیے پاکیز گی ہے۔‘‘ اسی سورت (آیت: ۳۱) میں اللہ تعالیٰ مومن عورتوں کو مخاطب کر کے فرمارہے ہیں: { وَقُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِھِنَّ وَیَحْفَظْنَ فُرُوْجَھُنَّ} ’’اور مسلمان عورتوں سے کہو کہ وہ بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی عصمت میں فرق نہ آنے دیں۔‘‘ اسی طرح ایک مومن کو چاہیے کہ اپنے کانوں کو ہر قسم کی بے ہودہ اور گندی باتوں کے سننے سے روکے رکھے۔ جو اللہ رب العالمین کے غیظ وغضب کو دعوت دینے والی ہوں۔ کیو نکہ جب اللہ تعالیٰ جن وانس کو قیامت کے دن جمع کرے گا تو ان کے دلوں، نگاہوں اور کانوں کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔ چنانچہ سورۃ الاسراء (آیت: ۳۶) میں فرمانِ الٰہی ہے: { اِنَّ السَّمْعَ وَ الْبَصَرَ وَ الْفُؤَادَ کُلُّ اُولٰٓئِکَ کَانَ عَنْہُ مَسْئُوْلًا} ’’کان، آنکھ اور دل ان میں سے ہر ایک کے بارے میں پوچھ گچھ کی جا نے والی ہے۔‘‘ اسی طرح ایک مومن کا ہاتھ کسی قسم کے حرام مال کو پکڑ نے یا چھو نے کی کو شش نہیں کرتا اور نہ مومن کے ہاتھوں لوگوں پر ظلم و زیادتی ہوتی ہے، نہ وہ مکر و فریب، مار دھاڑ، سودی معاملات، رشوت، چوری اور نہ دھوکا دہی کے ذریعے کسی سے مال و دولت حاصل کرتا ہے۔ لہٰذا جیسے آپ نے
Flag Counter