Maktaba Wahhabi

485 - 611
’’اے اللہ! میں تجھ سے کیے گئے اس عہد و وعدے پر قائم ہوں۔‘‘ جو عالم ارواح میں تو نے مجھ سے لیا تھا۔ میں قیامِ حشر پر یقین رکھتا ہوں اور تیری ملاقات اور جزا و سزا کے وعدے پر میرا مکمل ایمان واعتقاد ہے۔ اس میں اپنے قصور اور عجز کا اعتراف ہے، یعنی میں تیری عبادت کاحق تو ادا نہیں کر سکتا لیکن میں اپنی ہمت واستطاعت کے مطابق تجھے راضی کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ اس دعا میں پہلے اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا اقرار اور پھر اپنی کوتاہیوں کا اعتراف اور اس کے بعد گنا ہوں کی معا فی کی درخواست ہے۔ اس طرح یہ دعا بہت جامع بن جاتی ہے۔ اسی طرح ایک دعا یہ ہے جو صبح وشام ایک بار پڑھنی چاہیے: (( اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْعَفْوَ وَ الْعَافِیَۃَ فِيْ الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَۃِ، اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْعَفْوَ وَ الْعَافِیَۃَ فِیْ دِیْنِیْ وَ دُنْیَا یَ وَ اَھْلِیْ وَمَالِیْ، اَللّٰہُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِیْ وَ اٰمِنْ رَوْعَاتِیْ، اَللّٰہُمَّ احْفَظْنِیْ مِنْ بَیْنِ یَدَیَّ وَمِنْ خَلِْفِیْ وَعَنْ یَّمِیْنِیْ وَعَنْ شِمَالِیْ وَمِن فَوْقِیْ واَعُوْذُ بِعَظَمَتِکَ اَنْ اُغْتَالَ مِنْ تَحْتِيْ )) [1] ’’اے اللہ! میں تجھ سے دنیا اور آخرت میں معافی اور عافیت کا سوال کرتا / کرتی ہوں۔ اے اللہ! میں تجھ سے اپنے دین، اپنی دنیا اور اپنے اہل ومال میں معا فی اور عافیت کا سوال کرتا / کرتی ہوں۔ اے اللہ! میرے عیبوں پرپر دہ ڈال دے اور میری گھبراہٹوں میں امن دے۔ اے اللہ! تو میری حفاظت فرما میرے سامنے سے، میرے پیچھے سے، میری دائیں طرف سے، میری بائیں طرف سے اور میرے اوپرسے اور میں تیری عظمت کے ساتھ اس بات سے پناہ مانگتا ہوں کہ ناگہاں اپنے نیچے سے ہلاک کیا/ کی جاؤں۔‘‘ یہ بڑی جامع دعا ہے جس میں انسان اپنے رب کی حفاظت طلب کرتا ہے اور اپنے امن و امان، اپنے عیوب کی پر دہ داری، نیز اہل وعیال کے لیے سلا متی اور عافیت کا سوال کرتا ہے۔ لہٰذا ہمیں اس قسم کی دعائوں اور اللہ کے ذکر سے اپنی زبانوں کوہر وقت تر رکھنا چاہیے، کیونکہ زبان کی افضل، مصروفیت وہ ہے جو نہ صرف نامہ اعمال کو بھر دینے والی ہو بلکہ اللہ تعالیٰ کا قرب
Flag Counter