Maktaba Wahhabi

313 - 611
ہے۔ سورۃ البقرہ (آیت: ۱۸۶) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: { وَاِذَا سَاَلَکَ عِبَادِیْ عَنِّیْ فَاِنِّیْ قَرِیْبٌ اُجِیْبُ دَعْوَۃَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِ فَلْیَسْتَجِیْبُوْا لِیْ وَ لْیُؤْمِنُوْا بِیْ لَعَلَّھُمْ یَرْشُدُوْنَ} ’’اور (اے پیغمبر!) جب تم سے میرے بندے میرے بارے میں دریافت کریں تو (کہہ دو کہ) میں تو (تمھارے) پاس ہوں۔ جب کوئی پکارنے والا مجھے پکارتا ہے تو میں اس کی دعا قبول کرتا ہوں، تو ان کو بھی چاہیے کہ میرے احکام کو مانیں اور مجھ پر ایمان لائیں تاکہ نیک راستہ پائیں۔‘‘ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی حدیث ہے کہ میں ایک دفعہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سواری پر سوارتھا، اچانک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: ’’اے لڑکے! تو ہر وقت اللہ تعالیٰ کو نگاہ میں رکھ (یعنی اس کے احکام وحدود کی حفاظت کر) اللہ تجھے اپنی حفاظت میں رکھے گا، اور تو اسے مدد کرنے والاپائے گا، اور جب تو سوال کرے تو صرف اللہ ہی سے کر، جب تو مدد چاہے تو صرف اللہ ہی سے مدد مانگ، کیونکہ جو کچھ ہونے والا ہے، اسے لکھ کر تقدیر کا قلم خشک ہو چکا ہے۔ اگر تجھے تمام بندے ایسا فائدہ پہنچانا چاہیں جو تیری تقدیر میں نہیں لکھا ہے، تو وہ اس کا م پر قدرت نہیں رکھتے اور اگر تمام لوگ تمھیں ایسا نقصان پہنچانا چاہیں جو تیرے مقدر میں نہیں لکھا ہے، تو وہ اس کام پر بھی قدرت نہیں رکھتے۔‘‘[1] اس حدیث کو نقل کر کے موصوف فرماتے ہیں: ’’ہر مومن کو چاہیے کہ اس حدیث شریف کو اپنے دل کا آئینہ، اپنا اوڑھنا بچھونا اور ہر وقت کا موضوعِ گفتگو بنالے اور اپنی تمام حرکات وسکنات میں اس پر عمل کرے، تاکہ دُنیا وآخرت میں سلامت رہے اور اللہ کی رحمت کے ساتھ عزت پائے۔‘‘ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اپنے فرما نبر دار بندے بنائے اور اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی توفیق عطا فرمائے، ہمارا ہرکام یعنی ہر قسم کی عبادت سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے موافق ہو، ہمیں ہر قسم کی
Flag Counter