Maktaba Wahhabi

301 - 611
جب خطبے سے فارغ ہوئے تو اسی جگہ سورۃ المائدہ (آیت: ۳) نازل ہوئی جس میں فرمانِ الٰہی ہے: { اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ} ’’میں نے آج تمھارے دین کو مکمل کردیا ہے۔‘‘ قیامت تک جو چیز بھی دین میں داخل تھی وہ رسول اللہ پر اتاری جاچکی ہے اور یہ سچ ہے کہ دین مکمل ہے، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کبھی اپنی مرضی سے کوئی بات نہیں کرتے تھے۔ جو چیز اس دن دین کا کام نہیں تھی، وہ آج بھی دین کا کام نہیں ہوسکتی۔ صحیح حدیث میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں نے کوئی ایسی چیز نہیں چھوڑی ہے جو تمھیں اللہ سے قریب کرنے والی ہو اور میں نے اسے کرنے کا حکم تمھیں نہ دیا ہو اور کوئی بھی ایسی چیز نہیں چھوڑی ہے جو تمھیں اللہ سے دور کرنے والی ہو، مگر میں نے تمھیں اس سے منع نہ کر دیا ہو۔‘‘[1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی حیاتِ مبارکہ ہی میں اپنی امت کو آگاہ فرما دیا تھا کہ میری امت بھی بنی اسرائیل کے نقشِ قدم پر چل پڑے گی [وہ اپنے نبی کے بعد رفتہ رفتہ] ۷۲ فرقوں میں بٹ گئے تھے اور ہماری امت ان سے بھی ایک قدم آگے ہی ہوگی، کیونکہ یہ ۷۳ فرقوں میں بٹ جائے گی، ان میں سے صرف ایک گروہ جنتی ہوگا باقی سب فرقے جہنمی ہوں گے۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے دریافت کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ [جہنم سے نجات پانے والا] گروہ کونسا ہوگا؟ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ گروہ جو اس طریقے پر قائم ہوگا جس پر میں ہوں اور میرے صحابہ رضی اللہ عنہم ہیں۔ اب جو شخص بھی جہنم سے نجات پانے والے گروہ میں شامل ہونا چاہتا ہو اسے چاہیے کہ وہ ہر معاملے میں وہ طریقہ اختیار کرے جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ رضی اللہ عنہم نے اختیار کیا تھا۔ ہر موقع پر خواہ وہ خوشی کا ہو یا غمی کا، اس کا تعلق عبادت سے ہو یا معاملاتِ دنیا سے، ہر انسان کا فرض ہے وہ اس کا پتا لگائے اور دیکھے کہ اس کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا کیا طریقہ تھا؟ مومن اپنا ہر کام ’’وحی الٰہی‘‘ یعنی قرآن مجید اور صحیح احادیث میں بتائے ہوئے طریقے کے مطابق کرتا ہے اور غافل شخص اس کا کچھ لحاظ نہیں کرتا، اس طرح بدعات کا شکار ہو جاتا ہے۔ صحیح بخاری ومسلم شریف وغیرہ میں ہے کہ قیامت کے دن ایک جماعت حوض کوثر کی طرف بڑھے گی، مگر فرشتے ان کو آگے بڑھنے نہیں دیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمائیں گے کہ یہ میری امت کے
Flag Counter