Maktaba Wahhabi

286 - 611
ہاتھ پھیرا اور فرمایا: ’’ابو المنذر! تجھے علم مبارک ہو۔‘‘[1] سونے سے پہلے آیۃ الکرسی پڑھنے والے کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک فرشتہ مقرر کیا جاتا ہے جو چوری ڈاکا اور دیگر نقصانات سے اس کی حفاظت کرتا ہے، نیز شیطان کی بری حرکتوں مثلا وساوس، جادو اور خوف وغیرہ سے محفوظ رکھتا ہے۔ صحیح بخاری کی حدیث ہے، حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے صدقہ فطر کی حفاظت کے لیے مجھے محافظ مقرر فرمایا، (اس دوران میں) ایک شخص آیا اور اس نے غلے سے لپیں بھر بھر کر نکالنی شروع کر دیں، میں نے اسے پکڑ لیا اور کہا: ’’میں تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے کر جاؤں گا۔‘‘ وہ کہنے لگا: ’’میں محتاج آدمی ہوں، بال بچے دار ہوں اور سخت حاجتمند ہوں‘‘، (لہٰذا معاف کر دو) چنانچہ میں نے اسے چھوڑ دیا۔ صبح ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: ’’ابو ہریرہ! گذشتہ رات تمھارے قیدی کا کیا بنا؟‘‘ میں نے عرض کی: ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اس نے اپنی شدید حاجت کا اظہار کیا اور بال بچوں کا شکوہ کیا تو میں نے اس پر رحم کیا اور اسے چھوڑ دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’خبردار رہنا، اس نے جھوٹ بولا ہے اور وہ پھر آئے گا۔‘‘ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کی وجہ سے یقین تھا کہ وہ ضرور آئے گا، لہٰذا میں اس کی گھات میں بیٹھ گیا۔ وہ آیا اور غلے میں سے لپیں بھرنے لگا ، میں نے اسے پکڑ لیا اور کہا کہ اب تو میں تمھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خد مت میں ضرور لے کر جاؤں گا۔ اس نے کہا: مجھے چھوڑ دے میں غریب ہوں، عیالدارہوں، آیندہ نہیں آؤں گا۔ لہٰذا میں نے رحم کرتے ہوئے اسے پھر چھوڑ دیا۔ صبح ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: ’’اے ابوہریرہ! تمھارے قیدی نے کیا کیا؟‘‘ میں نے عرض کی: ’’یا نبی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اس نے اپنی شدید ضرورت کا شکوہ کیا اور عیال داری کا و اسطہ دیا تو مجھے اس پر رحم آگیا، لہٰذا میں نے آج اسے پھر چھوڑ دیا۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’خبر دار رہنا، اس نے تجھ سے جھوٹ بولا ہے، وہ پھر آئے گا۔‘‘ چنانچہ میں تیسری بار اس کی گھات میں بیٹھ گیا، وہ آیا اور پھر غلہ بھرنے لگا۔ میں نے اسے پکڑ لیا اور کہا: ’’یہ تیسری بار ہے، اب تو میں تمھیں ضرور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے
Flag Counter