قرآن مجید یاد کر نے والا قیامت کے روز معزز فرشتوں کی صف میں ہوگا۔[1]
زبانی یاد شدہ قرآن مجید کو مسلسل یاد رکھنے کا اہتمام کرنا واجب ہے۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’قرآن یاد کرنے والے کی مثال ایسی ہے، جیسے پاؤں سے باندھا ہوا اونٹ، اگر اس کے مالک نے اس کی نگر انی کی تو موجود رہا، نہ کی تو بس نکل گیا۔‘‘[2]
غفلت کی وجہ سے قرآن مجید یاد کرکے بھلا دینے پر سزا ہے، چنانچہ حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ معراج سے متعلق روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’جو شخص قرآن یاد کرکے بھلا دیتا ہے اور فرض نماز پڑھے بغیر سو جاتا ہے، اس کا سر پتھر سے کچلا جا رہا تھا۔‘‘[3]
|