Maktaba Wahhabi

234 - 611
مقرر کیا ہے اور اگر اللہ چاہتا تو سب کو ایک ہی شریعت پر کر دیتا مگر جو حکم اس نے تمھیں دیے ہیں، ان میں تمھاری آزمایش کرنا چاہتا ہے، سو نیک کاموں میں جلدی کرو، تم سب کو اللہ کی طرف لوٹ کر جانا ہے، پھر جن باتوں میں تمھیں اختلاف تھا وہ تمھیں بتا دے گا۔‘‘ قرآن مجید دوسری کتابوں پر نگران و نگہبان اس لیے ہے کہ دین کے اصول و کلیات تمام کتبِ سماویہ اور آسمانی تعلیمات میں یکساں اور مشترک ہیں۔ چنانچہ سورۃ الانبیاء (آیت: ۹۲) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایاہے: { اِنَّ ھٰذِہٖٓ اُمَّتُکُمْ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً وَّ اَنَا رَبُّکُمْ فَاعْبُدُوْنِ} ’’(مسلمانو!)تمھارا یہ مذہب ہے وہی ایک مذہب اورمیں تمھارا مالک ہوں مجھ ہی کوپوجو (اورکسی کی پرستش نہ کرو)۔‘‘ قرآن سے پہلی کتب اور صحیفے اپنے اپنے وقت کے لیے تھے اور اس کا ایک حصہ تھے۔ یہ صحیفے ایک خاص وقت تک محفوظ رہے مگر بعد میں محفوظ نہ رہ سکے اور تحریف و تغیر کا شکار ہوگئے۔ قرآنِ کریم دائمی صحیفہ اور آخری کتاب ہے، اس میں دین کے تمام اصول و ضوابط کامل شکل میں پوری طرح آگئے ہیں۔ اسی لیے سورۃ المائدہ (آیت: ۳) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: { اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَ اَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ وَ رَضِیْتُ لَکُمُ الْاِسْلَامَ دِیْنًا} ’’آج ہم نے تمھارے لیے تمھارا دین کامل کر دیا اور اپنی نعمتیں تم پر پوری کر دیں اور تمھارے لیے اسلام کو دین کے طور پر پسند فرمایا۔‘‘ غرض یہ کہ دین و دنیا کے ہر معاملے میں قرآنِ کریم سیدھی اور سچی راہ دکھاتا ہے اور امورِ خیر کی ترغیب دیتا ہے ۔ ویسے بھی عظمتِ قرآن کے عظیم دلائل میں سے ایک دلیل یہ بھی ہے کہ قرآن کے دشمن قرآن پر ایمان نہ رکھنے کے باوجود اس کی عظمت کی گواہی دیتے آئے ہیں اور کہا جاتا ہے: ’’حق وہ ہے جس کی گواہی دشمن بھی دیں۔‘‘
Flag Counter