سورت انعام (آیت: ۵۹) میں ارشاد فرمایا:
{ وَ عِنْدَہٗ مَفَاتِحُ الْغَیْبِ لَا یَعْلَمُھَآ اِلَّا ھُوَ}
’’اسی کے پاس غیب کی کنجیاں ہیں، غیب اس کے سوا کوئی نہیں جانتا۔‘‘
سورت انعام (آیت: ۱۲۴) میں مزید ارشاد فرمایا:
{ اَللّٰہُ اَعْلَمُ حَیْثُ یَجْعَلُ رِسَالَتَہٗ }
’’اللہ بہتر جانتا ہے کہ اسے اپنی رسالت کہاں بھیجنا ہے۔‘‘
سورت قلم (آیت: ۷) میں فرمایا:
{ اِِنَّ رَبَّکَ ھُوَ اَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِیْلِہٖ وَھُوَ اَعْلَمُ بِالْمُھْتَدِیْنَ}
’’اللہ خوب جانتا ہے کہ کون اس کے راستے سے گمراہ ہو گیا ہے اور وہی ہدایت یاب لوگوں کو بھی جانتا ہے۔‘‘
سورت انعام (آیت: ۵۳) میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:
{ اَلَیْسَ اللّٰہُ بِاَعْلَمَ بِالشّٰکِرِیْنَ} ’’کیا اللہ تعالیٰ شکر گزاروں کو نہیں جانتا؟‘‘
سورت عنکبوت (آیت: ۱۰) میں اللہ رب العالمین کا فرمان ہے:
{ اَوَ لَیْسَ اللّٰہُ بِاَعْلَمَ بِمَا فِیْ صُدُوْرِ الْعٰلَمِیْنَ}
’’کیا اللہ تعالیٰ دنیا والوں کے سینوں کی باتوں کو نہیں جانتا؟‘‘
سورت بقرہ (آیت: ۳۰) میں فرمایا:
{ قَالَ اِنِّیْٓ اَعْلَمُ مَالَا تَعْلَمُوْنَ}
’’(اللہ تعالیٰ نے) فرمایا میں (اس میں جو مصلحت ہے) جانتا ہوں تم نہیں جانتے۔‘‘
نیز سورۃ البقرہ (آیت: ۲۱۶) میں فرمایا:
{ وَ عَسٰٓی اَنْ تَکْرَھُوْا شَیْئًا وَّ ھُوَ خَیْرٌ لَّکُمْ وَ عَسٰٓی اَنْ تُحِبُّوْا شَیْئًا وَّ ھُوَ شَرٌّ لَّکُمْ وَ اللّٰہُ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ}
’’اور ایسا ہو سکتا ہے کہ ایک چیز تم کو بری لگے لیکن وہ تمھارے حق میں بہتر ہو اور ایک
|