بندہ ہر ضرر رساں چیز سے محفوظ ہوجاتا ہے:
(( بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَیئٌ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَائِ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ )) [1]
’’اس اللہ کے نام کے ساتھ جس کا نام لے لینے کے بعد زمین و آسمان کی کوئی چیز کسی قسم کا ضرر نہیں پہنچا سکتی اور وہ سُننے والا جاننے والا ہے۔‘‘
راویِ حدیث حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے بیٹے اَبان ہیں۔ انھیں فالج کا عارضہ ہوگیا تھا۔ ایک آدمی انھیں بہ غور دیکھنے لگا تو انھوں نے اس سے مخاطب ہوکر فرمایا:
’’مجھے ایسے گھور گھور کر کیوں دیکھتے ہو؟ حدیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح ہے، جس طرح میں نے بیان کی ہے۔ البتہ جس دن مجھے یہ عارضہ لاحق ہوا، اس دِن مجھ سے یہ دُعا رہ گئی تھی اور اللہ کی تقدیر اپنا کام کر گئی۔‘‘ [2]
|