Maktaba Wahhabi

239 - 305
رَبِّ اغْفِرْ لِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُوْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْحِسَابُ ﴾ (إبراہیم : 41) ترجمہ : اے میرے رب ! مجھے نماز کا قائم کرنے والا بنادے اور میری اولاد کو بھی ٗ پرور دگار ! میری دعا قبول فرما۔ پروردگارا ! مجھے اور میرے والدین اور تمام ایمان لانے والوں کو اس دن بخش دے جس دن کہ حساب قائم ہوگا۔ 3) ﴿رَبِّ اغْفِرْلِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِمَنْ دَخَلَ بَیْتِیَ مُوْمِنًا وَّلِلْمُوْمِنِیْنَ وَالْمُوْمِنَاتِ﴾ ( نوح : 28) ترجمہ : میرے پروردگار ! مجھے اور میرے ماں باپ کو بخش دے اورہر اس شخص کو جو میرے گھر میں مومن کی حیثیت سے داخل ہوا ہے اور سب مومن مردوں اور عورتوں کو معاف فرما۔ 4)﴿رَبِّ اَوْزِعْنِیْ ٓاَنْ اَشْکُرَ نِعْمَتَکَ الَّتِیْ ٓ اَنْعَمْتَ عَلَیَّ وَعَلٰی وَالِدَیَّ اَنْ اَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَاہُ وَاَدْخِلْنِیْ بِرَحْمَتِکَ فِیْ عِبَادِکَ الصَّالِحِیْنَ ﴾ ( النمل : 19) میرے رب !مجھے توفیق عطا فرما کہ میں تیری ان نعمتوں کا شکر بجا لاؤں جو تو نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کئے ہیں ٗ اور ایسے نیک کام کروں جسے تو پسند کرتا ہے اور مجھے اپنی رحمت سے اپنے نیک بندوں میں شامل کردے۔ اولاد اپنے باپ سے کس طرح مخاطب ہو ؟ باپ اپنے بیٹوں کو جس طرح انتہائی محبت وشفقت سے" یٰبُنَیَّ "کہتا ہے تو اولاد کے لئے بھی ضروری ہے کہ وہ اپنے والد کو انتہائی ادب واحترام کے ساتھ ان الفاظ سے مخاطب ہوں جو باپ کی عظمت کے شایانِ شان ہوں، قرآن مجید نے اس لفظ کی بھی نشان دہی کردی ہے جس سے اﷲ کے نیک بندوں نے اپنے والد کو مخاطب کیا، اور وہ لفظ ہے : "یٰاَبَتِ" حضرات ابراہیم، اسماعیل، یوسف علیہ السلام نے اپنے
Flag Counter