Maktaba Wahhabi

50 - 305
شخص کے ذریعے اسکے کان میں اذان کہلوائی جائے، یہ اسلئے کہ دنیا میں آنے کے بعد بچے کے کان میں سب سے پہلے رب العالمین کے نام اور کلمہء شہادت أشہد أن لا إلٰہ إلّا اللّٰہ وأشہد أنّ محمدا رسول اللّٰہ کی صدا گونجے، یہ گویا اسکے دنیا میں آنے کے بعد شھادتین کی تلقین ہے، جیسے کہ اس وقت شھادتین کی تلقین کی جاتی ہے جب ایک مسلمان دنیا سے سفرِ آخرت پر روانہ ہوتا ہے۔اس میں اللہ تعالی اور اسکے دین کی دعوت اور عقیدہء توحید کا اہتمام ہے، یہ اسلئے بھی ضروری ہے کہ شیطان اذان کے کلمات سن کر بھاگ کھڑا ہوتا ہے،وہ اسکی ولادت کے انتظار میں رہتا ہے تاکہ جونہی وہ پیدا ہوتو اس کو چھوئے، اور وہ اس سے اپنے پہلے ہی تعلق میں وہ کلمات سنتا ہے جو اسے ناگوار، غصّہ دلانے والے اور کمزور کرنے والے ہیں تو گویا یہ شیطان اور نفسانی خواہشات کو اسی وقت سے دور کرنے کا اہتمام ہے جب بچہ دنیا کی بُو سونگھتا اور اس کے وجود کی بادِ نسیم سے متمتع ہوتا ہے۔ عن أبی رافع رضی اللّٰہ عنہ أنہ قال :" رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَذَّنَ فِیْ أُذْنِ حَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ حَیْنَ وَلَدَتْہُ فَاطِمَۃُ بِالصَّلَاۃِ" (ابوداؤد5107: ترمذی1514: وقال حدیث حسن صحیح ) ترجمہ : ابو رافع رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :"میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے حسن بن علی رضی اللہ عنہما کے کان میں اس وقت اذان دی، جب انہیں سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے جنم دیا تھا"۔ تحنیک تحنیک کا مطلب کھجور کو اچھی طرح چبا کر بچے کے منہ میں ڈالنا اور ہونٹوں پر رگڑنا ہے اس کا طریقہ یہ ہے کہ کسی نیک اور بزرگ شخصیت کے پاس بچے کو لے
Flag Counter