فارغ ہوکر اپنے بیٹے کی بصارت کیلئے اﷲ تعالیٰ سے رو رو کر دعا مانگیں اور پھر تھوڑی دیر کیلئے اسی جگہ پر لیٹ گئیں، خواب میں دیکھتی ہیں کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام تشریف لائے اور فرمایا :" اے امّ محمد ! اﷲ تعالیٰ نے تیری کثرت دعا اور آہ و زاری کے سبب تیرے بچے کی بینائی لوٹادی ہے "۔ ( مقدمہ فتح الباری) جب اٹھ کر دیکھتی ہیں تو واقعی بیٹے کی بصارت لوٹ آئی تھی،اسکے بعد اﷲ تعالیٰ نے آپکی آنکھوں میں اس قدر روشنی عطا فرمائی کہ چاندنی راتوں میں لکھتے اور پڑھتے تھے، حتّٰی کہ چاندنی راتوں میں ہی آپ نے اپنی کتاب" التاریخ الکبیر" کا مسودہ تحریر فرمایا.
( سیرۃ الإمام البخاری رحمہ اﷲ: 45 از مولانا عبد السلام مبارکپوری ؒ والد شیخ الحدیث مولانا عبید اﷲ محدث مبارکپوری ؒ)
ماں کی بد دعا
بد دعا چند الفاظ سے بنا ایک معمولی لفظ ہے، جو زبان سے بڑی آسانی کے ساتھ ادا ہوجاتا ہے، لیکن اس کے اثرات انتہائی دور رس ہوتے ہیں، اس کے اثر سے آبادیاں ویرانے، دولت وثروت کے جھولوں میں جھولتے ہوئے خاندان فقیرو محتاج تندرست اور توانا جسم بیماریوں کا شکار ہوکر ہڈیوں کا پنجر بن جاتے ہیں، اسی لئے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو وصیت کرتے ہوئے فرمایا :"إِتَّقِ دَعْوَۃَ الْمَظْلُوْمِ فَإِنَّہُ لَیْسَ بَیْنَہَا وَبَیْنَ اللّٰہِ حِجَابٌ "۔(بخاری 2448: )
مظلوم کی بد دعا سے بچو کیونکہ اس کے اور اﷲ تعالیٰ کے درمیان کوئی پردہ نہیں ہے۔
اولاد کیلئے ضروری ہے کہ ہر ایک کی بد دعا سے بچیں بالخصوص والدین اور اساتذہ کی۔ کیونکہ انکی بددعا انکے مستقبل کا بیڑہ غرق کردے گی، والدین کی بد دعا اور اس کے اثرات
|