نمازوں کی پابندی ہو اور دیگر دینی ودنیوی سرگرمیاں متأثر نہ ہوں،اسلام ان تمام کھلیوں کو ناجائز قرار دیتا ہے جن سے نہ صحت حاصل ہوتی ہو اور نہ جہاد کی تیاری ہوتی ہو، بلکہ جن سے وقت کا ضیاع اور فرائض دینیہ(نماز وغیرہ )میں کوتاہی ہوتی ہو، جیسے : شطرنج، اسکوائش وغیرہ.
عیش کوشی
والدین کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنی اولاد کو عیش کوشی سے محفوظ رکھیں، اس لئے کہ جب اولاد کو عیش وعشرت کی عادت پڑ جاتی ہے تو وہ زندگی کے مصائب، شدائد کا جفاکشی سے مقابلہ نہیں کرسکتے، وہ جلد ہی نروس ہوکر یاس وحرمان کا شکار ہوجاتے ہیں۔ اسی لئے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے امّت کو حکم دیا کہ :
عن معاذ بن جبل رضی اللّٰہ عنہ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : " إِیَّاکُمْ وَالتَّنَعُّمَ فَإِنَّ عِبَادَ اللّٰہِ لَیْسُوْا بِالْمُتَنَعِّمِیْنَ " ( رواہ حمد وأبو نعیم )
تر جمہ : تم عیش کوشی سے بچو ٗ اسلئے کہ ا ﷲ کے نیک بندے عیش پرست نہیں ہوتے۔
اسلئے کہ اسی مرض میں مبتلا ہوکر سلاطین نے اپنی سلطنتیں گنوائیں اور اپنے ساتھ امّت کو بھی زوال وذلّت کی اتھاہ گہرائیوں میں ڈبودیا۔ مسلمانوں نے اسپین پر تقریبًا آٹھ سو سال تک حکومت کی، لیکن جب وہ زنا وغناء، رقص وسرود،اور عیش ومستی میں گرفتار ہوئے تو اسطرح وہاں سے مٹا دئے گئے کہ انکا نام ونشان بھی باقی نہ رہا۔
شیخ عبد الرحمن الجبرتی نے غرناطہ کے احوال میں لکھا ہے کہ : " ایک مراکشی سیّاح کا گذر غرناطہ کی جامع مسجدسے ہوا، اس نے مسجد سے اذان کی آواز سنی، مؤذن نے" أشھد أن لا إلہ إلا اللّٰہ "کے بعد"حیّ علٰی الصّلوۃ" کہا، اذان کے اختتام پر
|