چیزوں کو حلال اور خبیث چیزوں کو حرام کرتے ہیں۔
تمباکو نوشی کے نقصانات
تمباکو نوشی سے افراد ومعاشرے کو بے شمار نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس سے نہ صرف اسے استعمال کرنے والے دوچار ہیں بلکہ اس کا نقصان ان لوگوں کو بھی اپنی ہلاکت آفرینی میں شامل کرلیتا ہے جو سگریٹ کے دھواں سے آلودہ فضا میں سانس لیتے ہیں، بلکہ ان لوگوں کا شمار تمباکو نوشی نہ کرتے ہوئے بھی تمباکو نوشوں میں ہی شمار ہوں گے، اس کو اصطلاح میں (Passive Smoking ) یعنی غیر ارادی سگریٹ نوشی کہا جاتا ہے۔تمباکو کی تباہ کاری کا اندازہ اس امر سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ تمباکو سے پیدا شدہ امراض کی وجہ سے ہر سال بیالیس لاکھ افراد موت کا شکار ہوجاتے ہیں، جب کہ ناگا ساکی اور ہیرو شیما پر جو ایٹم بم گرائے گئے تھے اس سے ڈھائی لاکھ افراد لقمہء اجل بنے تھے، یعنی تمباکو سے سالانہ ہلاک ہونے والوں کی نسبت ایٹم بم سے مرنے والوں کی تعداد سولہویں حصّے سے بھی کم ہے۔ تمباکو سے پھیپھڑے، نرخرے، منہ، آنت، مثانہ وغیرہ کینسیر کا شکار ہوجاتے ہیں، سب سے زیادہ دل کے امراض پیدا ہوتے ہیں، تمباکو ذہن کو کمزور اور اعصاب میں کھنچاؤ، نظر میں کمی اور قوت سماعت کی کمزوری پیدا کردیتا ہے، سر چکرانے لگتا ہے، قوت ہاضمہ خراب، اور قوت مردانگی متاثر ہوجاتی ہے۔ صرف بر صغیر میں صرف تمباکو کے مختلف طریقوں سے استعمال کرنے کی وجہ سے سالانہ دس لاکھ سے زیادہ افراد مختلف بیماریوں کا شکار ہوکر مرجاتے ہیں۔
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے مطابق پان مسالہ، گٹکا اور اس قسم کی فروخت
|