Maktaba Wahhabi

98 - 305
میرے بندے کے بچے کی جان لے لی ؟ وہ کہیں گے" ہاں " پھر فرماتا ہے : تم نے اس کے دل کا پھل توڑ لیا ؟ وہ کہیں گے : "ہاں " پھر فرمائے گا : میرے بندے نے کیا کہا؟وہ کہیں گے:اس نے تیری تعریف کی اور"إنّا اللّٰه وإنّا إلیہ راجعون"پڑھا۔ اﷲ تعالیٰ فرمائیں گے : "میرے بندے کیلئے جنت میں ایک گھر بناؤ اور اس کا نام بیت الحمد رکھو"۔ اولاد پر والدین کی نیکیوں کے اثرات اولاد پر والدین کے نیکیوں اور ان کی دعاؤں کے بڑے ہی خوشگواراثرات مرتب ہوتے ہیں، اگر اولاد بھی والدین کے نقشِ قدم پر چلتی ہوئی نمازوں کی پابند اور دینی شعائر کی علمبردار بنتی ہے تو اﷲ تعالیٰ دنیا میں اولاد کو آباد وخوشحال رکھتے ہیں۔جیسا کہ حضرت موسیٰ اور خضر علیہما السلام کے واقعہ میں ارشادِ ربّانی ہے : ﴿ وَ اَمَّا الْجِدَارُ فَکَانَ لِغُلَامَیْنِ یَتِیْمَیْنِ فِی الْمَدِیْنَۃِ وَکَانَ تَحْتَہُ کَنْزٌ لَہُمَا وَ کَانَ اَبُوْہُمَا صَالِحًا فَاَرَادَ رَبُّکَ اَنْ یَبْلُغَآ اَشُدَّہُمَا وَ یَسْتَخْرِجَا کَنْزَہُمَا رَحْمَۃً مِّنْ رَّبِّکَ وَمَا فَعَلْتُہٗ عَنْ اَمْرِیْ ذٰلِکَ تَاْوِیْلُ مَا لَمْ تَسْطِعْ عَلَیْہِ صَبْرًا ﴾( کہف : 82) ترجمہ : اور دیوار کا معاملہ یہ ہے کہ وہ دو یتیم بچوں کی ہے جو اس شہر میں رہتے ہیں اور اس دیوار کے نیچے ان بچوں کیلئے ایک خزانہ مدفون ہے، اور ان کا باپ نیک آدمی تھا، اس لئے تمہارے رب نے چاہا کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچیں اور اپنا خزانہ نکال لیں، یہ تمہارے رب کی رحمت کی وجہ سے (کیا گیا )ہے،میں نے اپنے اختیار سے کچھ نہیں کیا، یہ ان باتوں کی حقیقت ہے جن پر تم صبر نہیں کرسکے۔
Flag Counter