Maktaba Wahhabi

62 - 305
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :" تم انبیاء علیہم السلام کے نام رکھا کرو، اور اللہ کے پاس پسندیدہ نام عبد اللہ اور عبد الرحمن ہیں،سب سے سچے نام حارث اور ہمام ہیں، اور بد ترین نام خرب (اُجڑا ہوا )اور مُرّہ (کڑوا، کسیلا) ہیں". عن أبی ہریرۃ رضی اللّٰہ عنہ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَغْیَظُ رَجُلٍ عَلَی اللّٰہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِوَأَخْبَثُہُ رَجُلٌتُسَمّٰی مَلِکُ الْأَمْلَاکِ،لَامُلْکَ إِلَّالِلّٰہِ"(مسلم:2143) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :"اللہ کے پاس روزِ محشر سب سے بُرا شخص وہ ہوگا جسے شہنشاہ کے نام سے پکارا جاتا ہے، جبکہ بادشاہت سوائے اللہ کے اور کسی کی نہیں۔ بُرے ناموں کو بدل دینا چاہئے عن عبد اللّٰہ بن عمررضی اللّٰہ عنہ أنہ قال : ’’ أَنَّ ابْنَۃً لِعُمَرَ کَانَ یُقَالُ لَہَا عَاصِیَۃَ، فَسَمَّاہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم جَمِیْلَۃَ "۔( مسلم:5738 ) عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں :سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی ایک بیٹی تھی جس کا نام عاصیہ ( نافرمان ) تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا نام بدل کر جمیلہ ( خوب صورت ) رکھ دیا۔ عن سعید بن المسیّب رحمہ اللّٰہ عن أبیہ عن جدّہ قال : ’’ أَتَیْتُ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَقَالَ مَا اسْمُکَ ؟ قُلْتُ: حَزْنٌ، فَقَالَ : أَنْتَ سَہْلٌ قَالَ : لاَ أُغَیِّرُ إِسْمًا سَمَّانِیْہِ أَبِیْ، قَالَ ابْنُ الْمُسَیِّبِ : فَمَا زَالَتْ َ الْحَزَوْنَۃَ فِیْنَا بَعْدُ "۔ ( بخاری:6190 ) سید التابعین سعید بن مسیّب ؒ اپنے باپ کے ذریعے اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں : کہ وہ( حضرت سعید کے دادا ) کہتے ہیں: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا،
Flag Counter