اس حدیث سے معلوم ہوا کہ قیامت کے دن لوگوں کو ان کے اپنے ناموں کے ساتھ ان کی ولدیت ( یعنی باپ کے نام ) سے پکارا جائے گا،مذکورہ حدیث اگرچہ کہ ضعیف ہے لیکن اس کی تائید بخاری ومسلم کی صحیح روایت سے ہوتی ہے :
عن إبن عمر رضی اللّٰہ عنہما قال : قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : " إِذَا جَمَعَ اللّٰہُ الْأَوَّلِیْنَ وَالْآخِرِیْنَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، یُرْفَعُ بِکُلِّ غَادِرٍ لِوَائٌ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، فَیُقَالُ : ھٰذِہِ غَدْرَۃُ فُلَانِ بْنِ فُلَانٍ" [1]جب اللہ تعالیٰ تمام
اگلوں پچھلوں کو میدانِ محشر میں جمع کرے گا، پھر ہر غدّاری کرنے والے شخص کیلئے ایک جھنڈا بلند کیا جائے گا اور کہا جائے گا : یہ فلاں کے بیٹے فلاں کی غدّاری ہے.
عام طور پر لوگوں میں جو مشہور ہے کہ روزِ محشر ہر شخص کو اس کی ماں کے نام ساتھ پکارا جائے گا، اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔
عن عبد اللّٰہ بن عمر رضی اللّٰہ عنہما قال قال رسولاللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : إِنَّ أَحَبَّ أَسْمَآئِکُمْ إِلَی اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ عَبْدُ اللّٰہِ وَعَبْدُ الرَّحْمٰنِ "[2] عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : "تمہارے ناموں میں اﷲ تعالیٰ کو سب سے پسندیدہ نام عبد اللہ اور عبد الرحمن ہیں"۔
عن أبی وھب الجشمی رضی اللّٰہ عنہ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم :" تَسَمُّوْا بِأَسْمَآٰئِ الْأَنْبِیَائِ، وَأَحَبَّ أَسْمَآئِکُمْ إِلَی اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ عَبْدَ اللّٰہِ وَعَبْدَ الرَّحْمٰن، وَأَصْدَقُہَا حَارِثٌ وَہَمَامٌ، وَأَقْبَحُہَا خَرِبٌ وَمُرَّۃٌ " [3]
|