Maktaba Wahhabi

231 - 305
آنے پر نماز کے ذریعے اﷲ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنا چاہئے۔ باپ کا ادب واحترام باپ کا ادب واحترام بھی بے حد لازمی اور ضروری ہے،اس لئے کہ باپ نے اپنی اولاد کے لئے ہر قسم کے دکھ درد برداشت کئے خود بھوکا رہ کر اپنی اولاد کو کھلایا، خود مصیبتیں برداشت کرکے اپنی اولاد کو راحت پہنچائی اور خود بے علم رہ گیا لیکن اپنی اولاد کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کیا ٗ اسی لئے سرورِ کائنات جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے والد کے حقوق کو بیان فرماتے ہوئے انہیں جنّت کا دروازہ قرار دیا : عن أبی الدرداء رضی اللّٰہ عنہ قال : سمعت رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یقول : اَلْوَالِدُ أَوْسَطُ أَبْوَابِ الْجَنَّۃِ، فَإِنْ شِئْتَ فَأَضِعْ ذٰلِکَ الْبَابَ،أَوْ احْفَظْہُ۔( ترمذی :1900 حسن صحیح )ترجمہ : ابو الدر دا ء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : والد جنت کے دروازوں میں سے درمیانی دروازہ ہے، چاہے تم اس دروازے کی حفاظت کرو یا اسے ضائع کردو۔ رِضَا الرَّبِّ فِیْْْْ رضا الْوَالِدِ وَسَخْْطُہُ فِیْ سَخْطِ الْوَالِدِ(صحیح الأدب المفرد) اﷲ کی رضا والد کی رضامندی میں اور اسکی ناراضی والد کی ناراضگی میں ہے۔ نیز فرمایا کہ والد کی دعا اولاد کے حق میں اﷲ تعالیٰ ضرور قبول فرماتے ہیں : عن أبی ہریرۃ رضی اللّٰہ عنہ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : ثَلَاثُ دَعْوَاتٍ مُسْتَجَابَاتٌ لَاشَکَّ فِیْہِنَّ : دَعْوَۃُ الْوَالِدِ وَدَعْوَۃُ الْمُسَافِرِ وَدَعْوَۃُ الْمَظْلُوْمِ۔ (أبوداؤد1538: ) ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : تین دعائیں ایسی
Flag Counter