Maktaba Wahhabi

230 - 305
فتنہ میں ڈال سکتی ہوں۔چنانچہ وہ جریج کے سامنے بن سنور کر آئی، لیکن جریج نے اس پر کوئی توجہ نہ دی، پھر وہ ایک چرواہے کے پاس آئی جو جریج کے عبادت گاہ کے آس پاس ہی رہا کرتا تھا اور اس کے ساتھ بدکاری کرکے حاملہ ہوگئی، جب اسے لڑکا پیدا ہوا تو اس نے مشہور کردیا کہ یہ جریج کا لڑکا ہے۔ جب لوگوں نے یہ سنا تو وہ جریج کے پاس آئے، اسے حجرے سے باہر کھینچ کر لائے اور صومعے کو گرادیا اور بُری طرح پیٹنے لگے۔ جریج نے کہا : تمہیں کیا ہوگیا ہے ؟ ( ایسا کیوں کر رہے ہو؟)لوگوں نے کہا کہ تم نے فلاں بدکار عورت کے ساتھ برائی کی ہے اور اس کے نتیجے میں تجھ سے اسے لڑکا ہوا ہے۔اس نے کہا : "وہ بچہ کہاں ہے ؟ جب بچہ لایا گیا تو اس نے لوگوں سے کہا اگر تم اجازت دو تو میں نماز پڑھوں ؟ اس نے نماز پڑھنے کے بعد اس بچے کے پیٹ پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا :اے لڑکے ! بتا تیرا باپ کون ہے ؟ اس بچے نے جواب دیا :" فلاں چرواہا ہے " یہ سنتے ہی لوگ جریج کو چُومنے اور( حصولِ برکت کے لئے )اسے چُھوتے ہوئے درخواست کرنے لگے :اگر آپ پسند کریں تو ہم آپ کے حُجرے کو سونے کا بنا دیں ؟اس نے کہا :" نہیں ! پہلے جیسے مٹی کا تھا اسی طرح کا بنادو".( متفق علیہ ) اس حدیث سے یہ معلوم ہوا کہ اگر اولاد بے گناہ بھی ہو تو والدین کی بد دعا انہیں نقصان پہنچا سکتی ہے، ساتھ ہی یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ مقاصد مختلف ہونے کی وجہ سے حالات بھی مختلف ہوتے ہیں، والدین کے لئے بھی ضروری ہے کہ اولاد سے کوئی گُستاخی ہوجائے تو ان کے ساتھ شفقت سے پیش آئیں اور اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ سچّے انسان کو فتنے کبھی نقصان نہیں پہنچاسکتے اور مصائب کے پیش
Flag Counter