سوتیلے بیٹے اور ان کے اولاد اور احفاد شامل ہیں۔
٭ بھائی چاہے وہ حقیقی ہوں یا سوتیلے، علّاتی(باپ ایک اور ماں الگ) ہوں یا اخیافی(ماں ایک اور باپ الگ)اسی میں بھتیجے اور بھانجے اور انکی اولاد تمام شامل ہیں
٭ حقیقی چچا اور حقیقی ماموں۔
٭ رضاعی باپ اور رشتہ داروں سے۔ نسب سے جو رشتے حرام ہیں دودھ پلانے سے بھی وہ رشتے حرام ہوجاتے ہیں۔
٭عام بچوں سے،جب تک ان میں شہوانی جذبات بیدار نہ ہوئے ہوں۔
٭ ایسے نوکر چاکروں سے جن میں ہم بستری کی رغبت نہیں جیسے بچے اور بوڑھے۔
٭ ایسی بوڑھی عورتیں جو سنّ ایاس کو پہنچ چکی ہیں، اگر وہ پردہ نہ کرنا چاہیں تو کوئی حرج نہیں ہے، ہاں اگر پردہ کریں تو بہتر ہے۔
ان کے علاوہ تمام نامحرم رشتہ دار جیسے : دیور، جیٹھ، بہنوئی، چچا زاد بھائی، خالہ زاد بھائی،ماموں زاد بھائی، شوہر کا بھتیجا، بھانجا وغیرہ سے، اسی طرح غیر رشتہ دار ( سہیلی کا شوہر، شوہر کا دوست وغیرہ ) سے، ہجڑوں سے، غلط قسم کے آوارہ اور مشتبہ مسلم وغیر مسلم خواتین سے پردہ کرنا ہوگا۔
چہرے کا پردہ
اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ یَآ اَیُّھَا النَّبِیُّ قُلْ لِا َزْوَاجِکَ وَبَنَاتِکَ وَنِسَآئِ الْمُؤْمِنِیْنَ یُدْ نِیْنَ عَلَیْہِنَّ مِنْ جَلَابِیْبِہِنَّ ط ذٰلِکَ اَدْنٰی اَنْ یُعْرَفْنَ فَلاَ یُوْذَیْنَ ط وَکَانَ اللّٰہُ غَفُوْرًا رَحِیْمًا﴾( احزاب:59) ترجمہ : اے نبی(صلی اللہ علیہ وسلم) آپ اپنی بیویوں، بیٹیوں اور مومن عورتوں سے فرمادیں کہ وہ اپنے چہروں پر
|