صورت میں) بے دل نہ ہوجاؤ اور اگر کوئی مصیبت آن پڑے تو یہ نہ کہو ’’اگر‘‘ میں اس طرح کرتا تو یوں ہوتا بلکہ کہو:
(( قَدَّرَ اللّٰہُ وَ مَا شَآئَ فَعَلَ ))
’’اللہ نے مقدّر کیا اور جو چاہا کر دیا۔‘‘
بلاشبہہ ’’اگر‘‘ شیطانی عمل کی راہ کھولتا ہے۔‘‘ [1]
اللہ کی نعمت پر:
اللہ تعالیٰ نے دو آدمیوں کے قصے میں فرمایا ہے:
﴿ وَلَوْلَا إِذْ دَخَلْتَ جَنَّتَكَ قُلْتَ مَا شَاءَ اللّٰهُ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللّٰهِ ۚ ﴾ [الکھف: ۳۹]
’’کیا خوب تھا اگر تو اپنے باغ میں داخل ہوتے وقت یہ کہتا: ’’جو اللہ چاہے، مجھ میں اللہ کے فضل کے بغیر کوئی طاقت نہیں۔‘‘
116۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی خوش گوار چیز کو د یکھتے تو یہ پڑھاکرتے تھے:
|