Maktaba Wahhabi

52 - 305
فِیْ فَمِ الصَّبِیِّ، ثُمَّ حَنَّکَہُ وَسَمَّاہُ عَبْدَ اللّٰہ " [1] انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :" ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کا ایک بچہ بیمار تھا، ابو طلحہ رضی اللہ عنہ اپنے کسی کام سے نکلے اور بچے کا انتقال ہوگیا، جب وہ واپس آئے تو انہوں نے پوچھا : بچے کا کیا حال ہے ؟ امّ سلیم رضی اللہ عنہا نے کہا : وہ پہلے سے زیادہ سکون میں ہے پھر انہوں نے ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کو شام کا کھانا پیش کیا، انہوں نے کھانا کھایا، پھر اپنی بیوی سے ہم بستری کی، جب وہ اس کام سے فارغ ہوگئے تو امّ سلیم رضی اللہ عنہا نے کہا : " اب بچے کی تدفین کا بندوبست کرو " جب صبح ہوئی توابو طلحہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور ماجرا ذکر کیا، توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :"کیا تم دونوں نے رات میں ہم بستری کی ؟ ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے کہا : ہاں، آپ نے فرمایا :"یا اللہ ! ان دونوں کی اس رات میں برکت عطا فرما" ام سلیم رضی اللہ عنہا نے اسی رات کے حمل سے ایک بچے کو جنم دیا، مجھے ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے کہا : تم اس بچے کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے جاؤ، ساتھ ہی کچھ کھجوریں بھی بھیج دیں،آپ نے فرمایا :اس بچے کے ساتھ کچھ لائے ہو؟ لوگوں نے کہا : کھجوریں ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں لیا اور چبا کر اپنے منہ سے نکالا اور بچے کے منہ میں ڈالاپھر اسکی تحنیک کی اور اس بچے کا نام عبد اللہ رکھا۔ عقیقہ عقیقہ کے لغوی معنے کاٹنے اور ذبح کرنے کے ہیں، اصطلاحِ شرعی میں نو مولود کی جانب سے اس کی پیدائش کے ساتویں دن جو بکرا یا بکری ذبح کی جائے اسے عقیقہ کہتے ہیں، عقیقہ مسنون ہے اور یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے صحیح اور
Flag Counter